سعودی ہنرمند خاتون ریمہ رداد مٹی کے خوش رنگ برتن اور آرائشی اشیا تیار کررہی ہیں۔ مٹی سے برتن سازی کا ہنر ماں سے ورثے میں ملا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق ریمہ رداد نے بتایا کہ وہ بچپن سے والدہ کو مٹی سے انواع و اقسام اور مختلف شکل و صورت کے برتن تیار کرتے ہوئے دیکھتی تھیں۔ اسے یہ سب کچھ اچھا لگتا تھا۔ وہ بھی کمسنی کے عالم میں گاڑے ، مٹی اور پانی سے الٹی سیدھی چیزیں تیار کرتی رہتی تھی۔ اسے مٹی کی خوشبو بہت اچھی لگتی تھی۔
ریمہ رداد نے بتایا کہ اسے مٹی سے برتن بنانے اور انہیں مختلف شکل و صورت دینے کا اصل شوق اس وقت پیدا ہوا جب اس نے ایک وڈیو دیکھی جس میں اس کا تعارف پیش کیا گیا تھا۔
ریمہ رداد کا کہنا ہے کہ وہ کپ اور گلدان بنانے میں زیادہ دلچسپی لیتی ہے۔
ریمہ کا کہنا ہے کہ اس نے وڈیو میں جس قسم کے مٹی کے برتن دیکھے تھے ان کا معیار اسے اچھا نہیں لگا تھا۔ اس کے دل میں جذبہ پیدا ہوا کہ کیوں نہ میں یہ مشغلہ اپناؤں اور اس حوالے سے کچھ نیا کرکے دکھاؤں۔
ریمہ رداد نے بتایا کہ والدہ کو سلائی کا شوق تھا۔ میں بھی خاندان کی دیگر بچیوں کی طرح ان سے دستکاری سیکھتی رہتی تھی۔
ریما رداد نے بتایا کہ اسے سرخ اور سرمئی رنگ کی مٹی سے برتن بنانا اچھا لگتا ہے۔ وہ نرم مٹی کو زیادہ ترجیح دیتی ہیں۔
ریمہ رداد نے بتایا کہ مٹی کے برتن تیار کرنے کے بعد انہیں بھٹی میں رکھا جاتا ہے جس سے وہ پختہ شکل اختیار کرلیتے ہیں لیکن اگر وہی برتن دوبارہ بھٹی کے حوالے کردیے جائیں تو ان کی شکل مختلف ہوجاتی ہے۔