مٹی سے مختلف چیزیں تیار کی جاتی ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کا نجران ریجن روایتی دست کاریوں کے لیے مملکت بھر میں مشہور ہے۔ یہاں مٹی کے برتنوں کی صنعت ہر گھر میں ہوتی ہے۔ نجران کا کوئی گھرانہ ایسا نہیں جہاں مٹی کے برتن نہ تیار کیے جاتے ہوں۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق نجران کے عوامی بازار میں مٹی کے برتن تیار کرنے والے مقامی شہری ابو سعید نے بتایا کہ ہمارا محلہ ’ابو السعود‘ کہلاتا ہے۔ یہاں مٹی کے برتن ساز رہتے ہیں۔ ہمیں یہ ہنر آباؤ اجداد سے ورثے میں ملا ہے۔ مٹی سے سامان تیار کرنے کا کام بڑا صبر آزما اورمحنت طلب ہے۔
ابو سعید نے بتایا کہ ’پہاڑی مٹی سے برتن بناتے ہیں۔ یہ سرخی مائل ہوتی ہے۔ عام مٹی کی پکڑ اچھی نہیں ہوتی، آگ پر رکھتے ہی خراب ہوجاتی ہے‘۔
ابو سعید نے مزید کہا کہ’پہاڑی مٹی میں مناسب مقدار میں پانی ملاتے ہیں اور پھر اس سے مختلف قسم کے برتنوں کی شکلیں تیار کرتے ہیں۔ برتن سازی کے لیے ہمارے یہاں چکی کے پاٹ جیسا دائرہ نما ایک پہیہ ہوتا ہے جس پر رکھ کر مختلف چیزوں کی شکلیں بنائی جاتی ہیں۔ پھر اسے دو دن تک دھوپ میں رکھا جاتا ہے خشک ہونے پر مٹی سے بنائی گئی چیزیں بھٹی میں ڈالی جاتی ہیں۔ کھجور کی شاخیں بھٹے میں آگ کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ 8 گھنٹے تک یہ سامان بھٹے میں رہتا ہے، پھر اسے وہاں سے نکال کر صاف کیا جاتا ہے اور اس پر نقش بنائے جاتے ہیں‘۔
نجران میں تاریخی تحائف فروخت کرنے والے صالح القاسمی نے بتایا کہ ’ہمارے یہاں مٹی سے مختلف چیزیں تیار کی جاتی ہیں۔ گوشت پکانے والی ہانڈی، صراحی، گملے، پانی کے مٹکے، تنور، بھٹی اور خوشبو والا ڈسپینسر وغیرہ تیار کیا جاتا ہے‘۔
القاسمی نے مزید کہا کہ ’نجران کے لوگ تاریخی تحائف کے دلدادہ ہیں۔ گھروں میں سجاوٹ کے لیے مختلف قسم کے تحائف استعمال کرتے ہیں‘۔
نورہ الیامی نامی ایک خاتون نے بتایا کہ ہمارے یہاں نجران میں خواتین تاریخی تحائف کا کاروبار آن لائن کرنے لگی ہیں۔ نجران کے باہر سے بھی ہمارے پاس فرمائشیں آنے لگی ہیں۔