Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسمبلی سے بل منظور، سندھ طلبہ یونین بحال کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا

طلبہ یونین سے متعلق بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا (فائل فوٹو: سندھ اسمبلی)
پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ کی اسمبلی نے طلبہ یونین کی بحالی کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔
جمعہ کو اسمبلی اجلاس کے دوران مکیش چاؤلہ نے ’سندھ سٹوڈنٹس یونین بل 2019‘ ایوان میں پیش کیا، جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔
وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے تصدیق کی کہ اسمبلی اجلاس کے دوران طلبہ یونین کی بحالی کا بل پیش کیا گیا جسے ارکان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔
سندھ اسمبلی سے منظور کردہ بل کے مطابق تعلیمی ادارے دو ماہ میں یونین سے متعلق قواعدوضوابط طے کریں گے۔ یونین مفاد عامہ کے کام کر سکیں گے۔
بل کے مطابق طلبہ یونین کو انسداد ہراسیت کمیٹی سمیت تعلیمی اداروں کے مختلف فورمز میں نمائندگی دی جائے گی۔
طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق بل اسمبلی میں پیش کیے جانے سے قبل قائمہ کمیٹی کی جانب سے منظور کیا گیا تھا۔

قائمہ کمیٹی برائے قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق نے ’سندھ سٹوڈنٹس یونین بل 2019‘ کی منظوری گزشتہ دنوں دی تھی۔
قائمہ کمیٹی چیئرمین پیر مجیب الحق کا کہنا تھا کہ آج سٹوڈنٹس یونین پر پابندی ختم کی جارہی ہے۔ تمام سٹیک ہولڈرز کو بلایا گیا تھا، طلباء تنظیمیں بھی ہمارے پاس آئی تھیں۔
طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کرنے والے پیر مجیب الحق کے مطابق یونین کی بحالی سے تعلیمی اداروں میں ہراسیت کے واقعات میں بھی کمی ہوگی۔

طلبہ یونین پر پابندی کب؟

پاکستان میں طلبہ یونین پر فروری ہی کے مہینے میں پابندی عائد کی گئی تھی جب سابق فوجی حکمران جنرل ضیاالحق نے نو فروری 1984 کو یونین پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس کے بعد پاکستان میں متعدد حکومتیں بدلیں تاہم طلبہ یونین کی بحالی کا معاملہ اعلانات کی حد تک ہی محدود رہا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے 1989 میں پنجاب میں اپنی وزارت اعلی کے دوران سٹوڈنٹس یونین کے الیکشن کرائے تھے۔ اس کے علاوہ گزشتہ 38 برسوں میں پاکستان کے کسی صوبے میں طلبہ یونین کے انتخابات نہیں ہو سکے۔
سندھ اسمبلی سے یونین بحالی سے متعلق بل کی متفقہ منظوری کے بعد سوشل میڈیا پر اس معاملے پر ملاجلا ردعمل ظاہر کیا گیا۔
ماضی میں طلبہ یونین کی فعالیت اور افادیت کا ذکر کرنے والوں نے حالیہ پیشرفت کو مثبت قرار دیا تو کئی ایسے بھی تھے جن کے خیال میں یونین کی بحالی صوبے میں پہلے سے بدحالی کا شکار نظام تعلیم کا معیار مزید خراب کر دے گی۔
سندھ اسمبلی میں طلبہ یونین کی بحالی کا بل منظور ہوا تاہم یونین کے انتخاب کے عمل میں ابھی کچھ مراحل باقی ہیں۔

شیئر: