Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی بحری جہاز کی انڈین کوسٹ گارڈ کو ’فنٹاسٹک ٹی‘ کی پیش کش وائرل

ویڈیو میں پاکستانی جہاز پر موجود افراد چائے کے کپ انڈین جہاز کی طرف اٹھاتے نمایاں ہیں (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان میں ٹائم لائنز پر ایک ایسی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے جس میں انڈین کوسٹ گارڈ کے بحری جہاز کو پاکستانی جہاز پر سوار افراد کی جانب سے چائے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔
تیس سیکنڈ دورانیے کی ویڈیو کے مناظر سے ٹرولنگ دکھائی دینے والے واقعے کو شیئر کرنے والوں کا دعوی ہے کہ پاکستانی بحری جہاز کا عملہ انڈین جہاز کے عملے کو ’فنٹاسٹک ٹی‘ پیش کر رہا ہے۔
فنٹاسٹک ٹی انگلش کے عام الفاظ پر مشتمل ترکیب ہے لیکن پاکستان اور انڈیا میں اس کی ذومعنویت باقی جگہوں سے جدا ہے۔
پاکستان کی جانب سے 27 فروری کو انڈین ایئرفورس کے جنگی جہاز کو مارگرایا گیا تھا جس کے بعد جہاز کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو پاکستانی سکیورٹی فورسز نے تحویل میں لیا تھا۔ اس دوران ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ہاتھ میں چائے کا کپ تھامے اپنی قید سے متعلق تاثرات شئیر کرتے ہوئے چائے کی تعریف کرتے ہیں تو اسے فنٹاسٹک ٹی قرار دیتے ہیں۔
اس واقعہ کے بعد سے پاکستانی ٹویپس مختلف مواقع پر انڈینز سے آمنا سامنا ہونے پر فنٹاسٹک ٹی کی ترکیب کسی ناکسی انداز میں ضرور استعمال کرتے رہے ہیں۔
سمندر میں پاکستانی اور انڈین بحری جہازوں کے قریب آنے کی ویڈیو کی تاریخ یا مقام کا ذکر کیے بغیر اسے شیئر کرنے والے جاوید شیخ نے لکھا ’پاکستانی نیوی نے انڈین کوسٹ گارڈز کو فنٹاسٹک ٹی پیش کی ہے۔‘

27 فروری سے کچھ روز قبل ٹائم لائنز پر شیئر کی جانے والی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے عبدالرحمن شورو نے لکھا ’ہم مہمان نواز قوم ہیں، ہم کسی امتیاز کے بغیر اپنے مہمانوں کو چائے پیش کرتے ہیں۔‘
مقبول مشروبات میں چائے کا ذکر ہو تو کافی کو پسند کرنے والے بھی پیچھے نہیں رہتے۔ اس مرتبہ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہوا تو تجویز دی گئی کہ کافی دینی چاہیے تھی۔

نشو خان نے پاکستان نیوی کے ٹوئٹر ہینڈل کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’اس مرتبہ چائے کی جگہ آپ کو ایسپریسو کافی پیش کرنی چاہیے تھی۔‘
پاکستانی ٹویپس کے جواب میں انڈین صارفین نے معاملے کو مختلف نظر سے دیکھا تو ایوش دمری نامی ہینڈل سے ایک جف شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا ’پاکستان نیوی کا سارا بجٹ ایک فریم میں۔‘

پاکستان نیوی کی جانب سے ویڈیو کے متعلق کوئی وضاحت نہیں کی گئی تاہم اس میں دکھائی دینے والے مناظر کی بنیاد پر دعوی کیا گیا ہے کہ پاکستانی جہاز کا تعلق میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی سے ہے۔
پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی (پاکستانی ایجنسی برائے بحری سلامتی) پاکستان نیوی کی کوسٹ گارڈ برانچ کہلاتی ہے جسے نیوی ہی کنٹرول اور مینیج کرتی ہے۔ وزارت دفاع کے ماتحت ادارے کی حیثیت سے میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کی ذمہ داری پاکستان کی سمندری حدود سمیت بین الاقوامی پانیوں میں بحری امور کی دیکھ بھال اور بحری قوانین کا نفاذ ہے۔

شیئر: