سعودی وزیر خارجہ کی قبرص کے صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقات
سعودی وزیر خارجہ کی قبرص کے صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقات
اتوار 13 فروری 2022 18:14
مملکت اور قبرص کے درمیان تعاون مضبوط بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا(فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اتوار کو نکوسیا کے ایوان صدارت میں قبرص کے صدر سے ملاقات کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق فیصل بن فرحان نے قبرص کے صدر، حکومت اور دوست عوام کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے خیر سگالی کے پیغامات پہنچائے ہیں۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مملکت اور قبرص کے درمیان تعاون اور تمام شعبوں میں انہیں مضبوط اور بہتر بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔
علاوہ ازیں وژن 2030 کے تناظر میں مشترکہ تعلقات کو نئی منزلوں تک پہنچانے اور دونوں دوست ملکوں اور ان کے عوام کی مزید ترقی و خوشحالی کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
علاقائی و عالمی مسائل اور ان کے حل کے لیے کوششوں پر بات چیت ہوئی ہے( فوٹو ایس پی اے)
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و بین الاقوامی مسائل اور ان کے حل کے لیے دونوں ملکوں کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ ’ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے اور مشرق وسطی کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے خالی علاقہ قرار دلانے کے لیے بین الاقوامی کوششیں تیز کی جائیں‘۔
اس موقع پر قبرص میں متعین سعودی سفیر خالد الشریف موجود تھے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے قبرصی ہم منصب سے بھی ملاقات کی۔ سرکاری مذاکرات کے دوران تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔
مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی بات چیت ہوئی ہے(فوٹو العربیہ)
سعودی وژن 2030 کے تناظر میں تعلقات کو نئی جہت دینے، دونوں دوست ملکوں اور ان کے عوام کی مزید ترقی و خوشحالی میں معاون مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
قبرص اورمملکت کے وزرائے خارجہ نے سیاسی اور سلامتی کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی اور یورپی یونین کے تعلقات، مختلف شعبوں میں انہیں جدید خطوط پر استوار کرنے کی اہمیت زیر بحث آئی۔
علاوہ ازیں گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی انشیٹو کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ میں مملکت کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔
فریقین نے یمنی بھائیوں کے خلاف حوثیوں کی دہشتگردانہ سرگرمیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرانے کے لیے علاقائی و بین الاقوامی کوششوں کو ناگزیر قرار دیا۔