Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترک صدر طیب اردوغان دو روزہ دورے پر امارات پہنچ گئے

ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ شیخ محمد بن زید النہیان نے الوطن محل میں گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ (فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس)
اماراتی نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے ہیں۔
پیر کو ترک صدر کے ابوظبی پہنچنے پر ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم شیخ منصور بن زاید النہیان نے ان کا استقبال کیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ شیخ محمد بن زاید النہیان نے الوطن محل میں گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔
وہ منگل کو دبئی میں ایکسپو 2020 میں شرکت کریں گے تاکہ عالمی میلے میں ترکی کا قومی دن منایا جا سکے۔
گذشتہ روز متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر نے کہا تھا کہ ترک صدر کے دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔
انور قرقاش کا کہنا تھا کہ ’رجب طیب اردوغان کا دورہ دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے مثبت باب کا آغاز کرے گا۔ اور یہ خطے میں استحکام اور خوشحالی کے لیے بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنانے کے متحدہ عرب امارات کے مقصد کے مطابق ہے۔‘
علاوہ ازیں ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے ٹویٹ کیا کہ ’ترک صدر رجب طیب اردوغان کو ان کے دوسرے گھر امارات میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہم نے دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں باہمی تعلقات کو وسعت دینے اور جدید خطوط پر استوار کرنا چاہتے ہیں‘۔
 ’اہم شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پردستخط  ہوئے جن کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے‘۔
الامارات الیوم کے مطابق ترک صدر نے ابوظبی پہنچنے سے قبل ٹوئٹر پربیان میں کہا کہ  ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے ساتھ نومبر کی انقرہ ملاقات کے ذریعے ترک، امارات تعلقات کا نیا دور شروع کیا۔ آج  ابوظبی پہنچ کر دوطرفہ تعلقات میں مزید گرمجوشی پیدا کریں گے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’ترکی اور امارات کے درمیان مکالمہ اور تعاون پورے علاقے کے امن و استحکام کے لیے اہم ہے۔ اپنے امن و استحکام اور خلیج کے علاقے میں تمام برادر ملکوں کے امن و استحکام میں کوئی فرق نہیں کرتے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ’ امارات اہم تجارتی شریک ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم 8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ ان میں 5.5 ارب ڈالر کا تعلق ترک برآمدات سے ہے‘۔

شیئر: