Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ میں تاریخ پیدائش کیسے درست کرائی جائے؟

جوازات کے قانون کے مطابق کارکنوں کی کمپنی یا سپانسر کو جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے کی اجازت ہے (فوٹو: سعودی گزٹ)
سعودی عرب میں غیرملکیوں کے اقامتی دستاویزات ومعاملات جن میں اقامہ کا اجرا، تجدید، ایگزٹ ری انٹری اور فائنل ایگزٹ وغیرہ شامل ہے، محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ کی زیر نگرانی کیے جاتے ہیں۔ 
سعودی وزارت داخلہ کے ذیلی ادارے جوازات دفاتر مملکت کے تمام ریجنز اور شہروں میں قائم ہیں جبکہ تارکین کے معاملات کی بروقت انجام دہی کے لیے ڈیجیٹل ذرائع کی سہولت بھی موجود ہے۔
ایک شخص نے اقامے کے حوالے سے دریافت کیا ’ اقامےمیں تاریخ پیدائش کیسے تبدیل کرائیجائے، پاکستان سے عدالت  کے ذریعے تاریخ پیدائش درست کرانے کے بعد پاسپورٹ میں بھی درست کرائی، اب اقامہ میں کس طرح کرائی جائے؟ 
جوازات کے قانون کے مطابق مملکت میں مقیم غیرملکیوں کے اقامہ کارڈ اوردیگر معاملات کے لیے کارکنوں کی کمپنی یا سپانسرکو جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے کی اجازت ہے۔ 
اگرکسی کارکن کی جانب سے اپنے اقامے میں معلومات میں درستگی کرانا مقصود ہو تو اس کے لیے کارکن کے سپانسرکو چاہیے کہ وہ اپنے ابشریا مقیم پورٹل کے ذریعے اپنے شہرکے قریب ترین جوازات کے مرکزی یا ذیلی دفتر سے پیشگی وقت یا اپوائنٹمنٹ حاصل کرے، اس کے بعد وقت مقررہ پرجوازات کے دفتر میں جا کر وہاں کارکن کے اصل پاسپورٹ جس میں تاریخ پیدائش درست کرائی گئی ہو، پیش کرے۔ 
اقامے میں معلومات درست کرانے کے لیے مخصوص فارم بھی پُر کیا جانا لازمی ہے، جس کے ساتھ پاسپورٹ اوراقامہ کی کاپی اور جوازات سے حاصل کی گئی اپوائنٹمنٹ کا پرنٹ بھی لگایا جائے۔ 

مملکت سے جانے یا سعودی عرب آنے کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ضروری ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

خیال رہے ایسے کارکن جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں اور وہ اپنے اہل خانہ میں سے کسی کے اقامہ کارڈ میں معلومات کی درستگی کرنے کے خواہاں ہیں تو انہیں اس امر کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ خود براہ راست جوازات کے دفتر سے رجوع کریں، تاہم اس کے لیے بھی پیشگی وقت حاصل کرنا ضروری ہوگا جبکہ دیگر کاغذات وہی ہوں گے جن کا قبل ازیں ذکر کیا جا چکا ہے۔ 
اقامہ کارڈ میں درستگی کرانے کے بعد جوازات کے اہلکار دوسرا کارڈ پرنٹ کر دیتے ہیں، جس میں تاریخ کا جائزہ لینے کے بعد درست ہونے کی یقین دہانی کرلی جائے۔ 
سفر کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’پاکستان جانے کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی ہے؟‘ 

وزارت داخلہ کے ذیلی ادارے جوازات دفاتر مملکت کے تمام ریجنز اور شہروں میں قائم ہیں (فوٹو: جوازات)

مملکت سے جانے یا سعودی عرب آنے کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ضروری ہے۔ قبل ازیں پی سی آر ٹیسٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ مدت 72 گھنٹے کی ہوا کرتی تھی، مگر رواں ماہ کے پہلے ہفتے سے یہ مدت کم کرکے 48 گھنٹے کر دی گئی ہے۔ مذکورہ مدت کی پابندی تمام افراد کے لیے لازمی ہے، خواہ وہ سعودی شہری ہوں یا غیرملکی۔
پی سی آر ٹیسٹ کے لیے ضروری ہے کہ پرواز کے درست وقت سے لیبارٹری کے ذمہ داروں کو مطلع کیا جائے تاکہ کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور مقررہ وقت کے اندرہی ایئرپورٹ پہنچا جا سکے۔ 

شیئر: