Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ پر اب ناقابل ضمانت گرفتاری ہوگی

وفاقی وزیر نے قوانین کابینہ کو بھیجے جانے کی تصدیق کی ہے (فائل فوٹو: قومی اسمبلی)
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گندی مہم چلانے والوں کو اب ڈرنا چاہیے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو میں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے والوں کی ناقابل ضمانت گرفتاری ہوگی۔ 
ان کا کہنا تھا کہ قانون میں تبدیلی کر رہے ہیں جس کے بعد ایسے کیسز کا فیصلہ چھ مہینے کے اندر ہوگا۔ 
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر شخص چاہتا ہے کہ سوشل میڈیا سے متعلق قوانین بننے چاہیے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا سوشل میڈیا پر صرف شخصیات کے خلاف پوسٹ پر کارروائی ہوگی یا اداروں پر تنقید کرنے پر بھی کارروائی ہوگی تو ان کا کہنا تھا کہ کارروائی شخصیات اور اداروں دونوں کے خلاف پوسٹ کرنے پر ہوگی۔
قبل ازیں فواد چودھری نے کہا تھا کہ پاکستان میں انتخابات کے لیے طے شدہ ضابطہ اخلاق میں تبدیلی اور سوشل میڈیا پر لوگوں کی ’عزت اچھالنے‘ کو قابل سزا جرم قرار دینے کے مجوزہ قوانین وفاقی کابینہ کو منظوری کے لیے بھیجیے گئے ہیں۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’وفاقی کابینہ کو دو اہم قانون منظوری کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ پہلے قانون کےتحت پارلیمنٹیرینز کو الیکشن کمپین میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ دوسرے قانون کے تحت سوشل میڈیا پرلوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل تعزیر جرم قرار دیا گیا ہے۔‘

فواد چوہدری کے مطابق نئے قوانین میں ’عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ فیصلہ چھ ماہ میں کیا جائے۔‘
قبل ازیں مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ وفاقی حکومت نے اداروں پر تنقید کو قابل دست اندازی پولیس جرم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے پریوینشن آف الیکڑانک کرائم ایکٹ 2016 میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایکٹ میں ترمیم کے بعد عدلیہ، فوج اور دیگر اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔
رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ مجوزہ ترمیم کے ذریعے اداروں پر تنقید کرنے والوں کو تین  سے پانچ سال تک سزا دی جا سکے گی۔
ان کے مطابق پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ میں ترمیم کا آرڈیننس جلد جاری کر دیا جائے گا۔

شیئر: