’پھر یوں ہوا کہ شاہ فیصل بادشاہی مسجد کے دروازے سے داخل ہوئے تو اللہ اکبر کے نعروں سے فضا گونج اُٹھی۔ وہ آہستہ آہستہ خرامی کے ساتھ مسجد کا صحن عبور کر کے اندر چلے گئے. کیمرہ اگلے مہمان کو دکھانے کے لیے پلٹا تو یکدم سناٹا چھا گیا۔ تصویر تو ٹی وی سکرین پر موجود تھی مگر آواز غائب تھی۔ اس بات کو کافی دیر ہوگئی تو ہمیں تشویش ہوئی۔ آخر کار بادشاہی مسجد کی او بی وین پر متعین انجینیئر سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا عبید اللہ بیگ شاہ فیصل اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا ذکر کرتے ہوئے اشکبار ہوئے۔ ان کی بے قراری بڑھتی گئی اور آخر کار شدت جذبات سے بے ہوش ہو گئے۔‘
یہ واقعہ آج سے 48 برس قبل لاہور میں اسلامی کانفرنس تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران بادشاہی مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران پیش آیا۔ جسے پاکستان ٹیلی ویژن کے سابق ایم ڈی آغا ناصر نے اپنی کتاب ’گلشن یاد‘ میں بیان کیا ہے۔
اس تاریخی موقع کو ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھانے کے ذمہ دار آغا ناصر کے بیان کردہ واقعے میں معروف براڈ کاسٹر عبید اللہ بیگ کی قلبی کیفیت کا ذکر ہوا ہے۔ اس روز سارا پاکستان بالخصوص اہلیان لاہور اسی کیفیت سے سرشار تھے۔
مزید پڑھیں
-
کشمیر نے برصغیر کو کون سے نامور افراد دیے؟Node ID: 641746
-
لتا منگیشکر سُروں کی ملکہ کیسے بنیں؟Node ID: 642116
-
رشید عطرے، نغموں کو امر کرنے والا موسیقارNode ID: 644716