کاروباری قانون کی خلاف ورزیاں کون سی ہیں، جرمانے کتنے ہوں گے؟
وزیرتجارت ماجد القصبی نے جرمانوں کی منظوری دی ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت تجارت نے کاروباری قانون کی خلاف ورزیوں اور جرمانوں کا چارٹ جاری کیا ہے۔
وزیرتجارت ماجد القصبی نے جرمانوں کی منظوری دی ہے۔
اخبار چوبیس کے مطابق وزارت نے کاروباری قانون کی ہرخلاف ورزی پر جرمانہ مقرر کیا ہے۔
انتہائی جرمانہ ایک لاکھ ریال ہے۔ خلاف ورزی دہرانے پر تجارتی مرکز سیل کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا کہ انرجی ایفیشنسی کارڈ چسپاں نہ کرنے پر100 ریال جرمانہ ہوگا۔ خلاف ورزی دہرانے پر جرمانہ دگنا اور تجارتی مرکز ایک ہفتے کے لیے سیل کردیا جائے گا۔
وزارت نے خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا ہے جنہیں دہرانے پر جرمانہ ایک ہزار ریال ہوگا اور دکان ایک ہفتے کے لیے بند کی جائے گی۔
ان خلاف ورزیوں میں سامان تجارت پر قیمت درج نہ کرنا، سامان فروحت کرنے یا بل دینے سے انکار، بیکری کی جانب سے روٹی فراہم نہ کرنا، آن لائن ادائیگی کی سہولت نہ دینا شامل ہیں۔
وزارت ان خلاف ورزیوں کی بھی وضاحت کی ہے جن پر پانچ ہزار ریال جرمانہ ہوگا اور دہرانے کی صورت میں جرمانہ دگنا ہوگا اور تجارتی مرکز ایک ہفتے کے لیے سیل کردیا جائے گا۔
ان خلاف ورزیوں میں آٹے یا روٹی کے پیڑے کے وزن میں پانچ فیصد سے زیادہ کمی کرنا، انجانے ذرائع سے حاصل شدہ سامان ذخیرہ اور انہیں فورخت کرنا، گمراہ کن معلومات سامان تجارت پر چسپاں کرنا شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ’آٹے کی ری پیکنگ یا مقررہ کام کے سوا کسی اور مقصد کے لیے آٹا استعمال کرنے پردس ہزار ریال جرمانہ ہے، خلاف ورزی دہرانے پر جرمانہ دگنا اور کاروبار ایک ہفتے کے لیے بند کردیا جائے گا‘۔
وزارت کا کہنا ہے کہ’ خلاف ورزی پر جرمانے کے حوالے سے وزیر تجارت سے 60 دن کے اندر اپیل کی جا سکتی ہے‘۔