Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی پہلی بین الاقوامی خاتون کراٹے جج کون ہیں؟

ندى المشاط نے مارشل آرٹ میں لگ بھگ ایک دہائی تک کی لگن اور استقامت سے یہ اعزاز حاصل کیا۔ (فوٹو: سپلائیڈ)
رواں مہینے کے آغاز میں ندى المشاط کھیل اور مملکت کی تاریخ میں بین الاقوامی کراٹے جج بننے والی پہلی سعودی خاتون بن گئی تھیں۔
عرب نیوز کے مطابق وہ اپنے سرپرست مشرف الشہری کے نقش قدم پر چلتی ہیں، جو سعودی کراٹے فیڈریشن کے صدر ہیں۔ مشرف الشہری عالمی سطح پر کراٹے جج بننے والے پہلے سعودی شہری تھے۔
ندى المشاط نے مارشل آرٹ میں لگ بھگ ایک دہائی تک کی لگن اور استقامت سے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔
انہوں نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس اعزاز پر ’خوش ہیں اور فخر محسوس کرتی ہیں۔‘
ندى المشاط نے مشرف الشہری کے ’حیرت انگیز‘ تعاون کی تعریف کی اور کورسز اور ٹورنامنٹس کے ذریعے سعودی کراٹے ججوں کو تیار کرنے اور ان کی تمام کامیابیوں میں ہمیشہ ان کے ساتھ رہنے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔

المشاط جو اس سال 33 سال کی ہو جائیں گی، انہوں نے میڈیسن میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ ہمیشہ سے کراٹے کے بارے میں پرجوش رہی ہیں۔ سنہ 2013 میں جب وہ برطانیہ میں ماسٹرز کر رہی تھی تو اس کھیل کی محبت میں مبتلا ہو گئیں۔
انہوں نے 2019 میں ریاض میں ہونے والے سعودی خواتین کے پہلے کراٹے ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور کاتا کیٹیگری میں ٹاپ پر آئیں۔
ندی المشاط نے سنہ 2020 میں کہا تھا کہ کراٹے میں ان کی دلچسپی شہزادہ سلطان بن سلمان کے خلائی مشن کی وجہ سے قائم ہوئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’شہزادے کے خلا کے تجربے نے (مجھے) اپنے ملک کے لیے کچھ کرنے کے عزم سے بھر دیا ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ میں اپنے تمام خوابوں کو پورا کر سکتی ہوں۔ میں نے اپنے ملک کا نام بین الاقوامی سطح پر روشن کرنے کے لیے کراٹے کا انتخاب کیا۔‘

ندی المشاط نے کہا کہ وہ اس اعزاز پر ’خوش ہیں اور فخر محسوس کرتی ہیں۔‘ (فوٹو: سپلائیڈ)

ان کے جج بننے کی خبر متحدہ عرب امارات میں سامنے آئی، جہاں 18 سے 20 فروری کے دوران انٹرنیشنل کراٹے فیڈریشن کے زیر اہتمام فجیرہ میں ہونے والی تقریب میں 16 سعودیوں نے کراٹے جج کا بیج حاصل کیا۔
ندی المشاط نے تمام شعبوں میں سعودی خواتین کی مسلسل حمایت پر شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

شیئر: