وزیراعظم کا پیٹرول کی قیمت 10 روپے، بجلی 5 روپے کم کرنے کا اعلان
وزیراعظم کا پیٹرول کی قیمت 10 روپے، بجلی 5 روپے کم کرنے کا اعلان
پیر 28 فروری 2022 16:11
وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے اور بجلی کی قیمت میں پانچ روپے فی یونٹ کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پیر کو قوم سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی پاکستان میں پیٹرول کی قیمت دنیا کے کئی ممالک سے کم ہے۔ ’ہم ہر مہینے پٹرول پر 70 ارب سبسڈی دیتے ہیں، اگر یہ نہ دیں تو پیٹرول کی قیمت 220 روپے لیٹر ہوجائے گا۔‘
’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے بجٹ تک ہم پیٹرول اور بجلی کی قیمت مزید نہیں بڑھائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ’میرے پاس اوگرا کی سمری آئی جس میں 10 روپے فی لیٹر پیٹرول میں اضافے کی تجویز تھی لیکن میں اضافے کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کمی کرنے کا اعلان کر رہا ہوں۔‘
وزیراعظم عمران خان نے آئی ٹی انڈسٹری کے لیے مراعات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کمپنیوں اور فری لانسرز دونوں کے لیے 100 فیصد ٹیکس چھوٹ دے رہے ہیں۔
’آئی ٹی سٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کے لیے کیپیٹل گین ٹیکس پر بھی 100 فیصد چھوٹ دے رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت اگلے دو سالوں میں 407 ارب روپے کے سبسڈی والے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ یہ قرضے نوجوانوں، کسانوں اور کم قیمت مکانوں کے لیے دیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے صنعتوں کے لیے بھی مراعات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی سرمایہ کاری پر آمدن کے حوالے سے کوئی سوال نہیں پوچھا جائے گا۔ اس حوالے سے باقی تفصیلات کل بتائی جائیں گی۔
’اوورسیز سے جو جوائنٹ وینچر کے تحت سرمایہ کاری کرے گا، اسے پانچ سال تک ٹیکس چھوٹ ملے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ 80 لاکھ خاندانوں کو احساس پروگرام کے تحت ملنے والی رقم 12 ہزار سے بڑھا کر 14 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انٹرن شپ کرنے والے نوجوانوں کو 30 ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا۔
اپوزیشن کا ردعمل
عمران خان کی تقریر پر مسلم لیگ ن نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پیٹرول اور بجلی کی قیمت میں کمی عوام کے درد اور مسائل کے احساس کی وجہ سے نہیں بلکہ تحریک عدم اعتماد کے بڑھتے خوف کی وجہ سے ہے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ ’جب عوام چلا رہے تھے، مسلم لیگ (ن) پیٹرول میں کمی کی دہائی دے رہی تھی، اس وقت بجلی اور پیٹرول کی قیمت کم کیوں نہ کی؟‘
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کی جانب سے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ کی پہلی کامیابی ہے۔
’چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرِقیادت عوامی مارچ نے سلیکٹڈ وزیراعظم کو جھکنے پر مجبور کر دیا۔ عوامی مارچ کے دباؤ کی وجہ سے خان صاحب پٹرول اور بجلی کی قیمتیں کم کرنے پر مجبور ہیں۔‘
’پیکا ترمیمی قانون ملک کے لیے ضروری‘
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے عدالتی نظام کے حوالے سے کہا کہ ’ملک کی عدالتوں میں انصاف نہیں ملتا اور مراد سعید بھی برطانیہ کی عدالتوں میں جانے کا سوچ رہا ہے۔‘
’مجھے بھی تین سال تک انصاف نہیں ملا۔‘
پیکا ترمیمی قانون کا دفاع کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’یہ ملک کے لیے ضروری ہے۔‘
’پیکا قانون 2016 میں بنا تھا، یہ کوئی نیا قانون نہیں ہم اس میں صرف ترمیم کر رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ آزادی صحافت پر قدغن لگانے کے لیے ہے لیکن ملک کا جو سربراہ کرپشن نہیں کرتا اور اس کے پیسے باہر نہیں تو ان کو آزاد میڈیا سے فرق نہیں پڑتا۔‘
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ’آج میڈیا پر 70 فیصد خبریں ہمارے خلاف ہیں لیکن اس سے ہمیں فرق نہیں پڑتا۔‘
‘لیکن پیکا قانون کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کے خلاف جو گند اچھالا جارہا ہے اس کو روکا جائے۔ ایف آئی کے پاس ہزاروں کیسز پڑے ہوئے ہیں لیکن عدالتوں میں انصاف نہیں ملتا۔‘
وزیراعظم نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں مہنگائی کے اعداد و شمار شیئر کرتے ہوئے کہا کہ شور مچایا جاتا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں مانتا ہوں کہ مہنگائی ہے لیکن یہ پوری دنیا میں مہنگائی کی لہر کا نتیجہ ہے۔
’کورونا کی وجہ سے اچھی بھلی معیشتیں متاثر ہوئی اور سپلائی لائن متاثر ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں مہنگائی آئی۔‘
وزیراعظم عمران خان نے عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے موجودہ حکومت کے اقدامات کی تعریفوں کا ذکر کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا کسی ادارے نے پچھلی حکومتوں کی تعریف کی۔