Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ندیٰ المشاط، سعودی عرب کی پہلی خاتون بین الاقوامی کراٹے جج

2019 میں المشاط نے سعودی عرب میں خواتین کے پہلے کراٹے ٹورنامنٹ میں حصہ لیا (فوٹو: سپلائیڈ)
ندیٰ المشاط فروری میں بین الاقوامی کراٹے جج کے طور پر کوالیفائی کرنے والی پہلی سعودی خاتون بن گئی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق المشاط نے بین الاقوامی ریفری کے کورس میں کاتا اور کمائٹ ٹیسٹ پاس کر کے اعلیٰ ترین رینک حاصل کیا ہے۔
انہوں نے نو سال سے زائد عرصے میں کراٹے کی مشق کی ہے اور 2018 سے جدہ میں خواتین کے ایک انسٹی ٹیوٹ میں بطور انسٹرکٹر کام کر رہی ہیں۔
2019 میں المشاط نے سعودی عرب میں خواتین کے پہلے کراٹے ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور کاتا کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
ندیٰ المشاط پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر بھی ہیں جو دسمبر 2014 سے سعودی وزارت صحت میں کام کر رہی ہیں۔
وہ 2021 سے کنگ فہد جنرل ہسپتال میں سائیکاٹری ڈیپارٹمنٹ کی چیف ریذیڈنٹ ہیں۔
2016 میں انہوں نے کنگ فہد جنرل ہسپتال میں سائیکاٹری ریذیڈنٹ کے طور پر کام کیا۔

المشاط نے 2014 سے 2016 تک کنگ فہد جنرل ہسپتال میں ایمرجنسی میڈیسن میں بھی خدمات سرانجام دیں (فوٹو: سپلائیڈ)

2014 سے 2016 تک انہوں نے کنگ فہد جنرل ہسپتال میں ایمرجنسی میڈیسن میں بھی خدمات سرانجام دیں۔
وہ جدہ میں صحت کے امور کے ڈائریکٹوریٹ میں جنرل ہسپتال کے نفسیاتی شعبوں کے لیے پیشنٹ سیفٹی اور کوالٹی امپروومنٹ کمیٹی کی رکن ہیں۔ اس کے علاوہ سائنٹیفک ریسرچ ایکریڈیٹیشن کمیٹی کی رکن بھی ہیں۔
2012 میں انہوں نے جدہ کے بیٹرجی میڈیکل کالج فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے میڈیسن اور سرجری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
2013 سے 2016 تک المشاط نے کارڈف یونیورسٹی، یو کے میں سائیکاٹری میں ماسٹرز کیا۔
2019 میں یو کے میں نیشنل ڈیزائن اکیڈمی سے پروفیشنل انٹیرئیر ڈیزائن میں لیول 3 ڈپلومہ حاصل کیا۔
المشاط چارزبانوں میں مہارت رکھتی ہیں جن میں عربی، انگریزی، جاپانی اور جرمن شامل ہیں۔
اپنی تعلیمی اور کیریئر کامیابیوں کے علاوہ وہ فوٹو گرافی کا شوق بھی رکھتی ہیں۔ انہوں نے 2011 میں میکرو فوٹوگرافی، باب رزق جمیل فوٹوگرافی مقابلہ میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔

شیئر: