Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئی خلاف ورزی ریکارڈ پر ہو تو اقامے میں پروفیشن تبدیل ہو سکتا ہے؟

جوازات کے مطابق ’خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں سرکاری معاملات انجام نہیں دیے جا سکتے‘ (فوٹو: جوازات)
سعودی عرب میں غیرملکیوں کو جاری کیے جانے والے اقامے کا سیریل نمبر رجسٹریشن نمبر بھی کہلاتا ہے جس سے تمام ضروری چیزیں اور معاملات منسلک ہوتے ہیں۔
اقامہ کے نمبر سے اقامہ ہولڈرکے بارے میں تمام معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ اقامہ نمبرپرہی تمام چالان اور خلاف ورزیوں کا اندراج کیا جاتا ہے۔ 
جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے سوال پوچھا ’ماسک پہننے کے ضابطے کی خلاف ورزی کے اندراج کے بعد اقامے میں پروفیشن کی تبدیلی کی کارروائی ممکن ہو سکتی ہے؟‘ 
اس کے جواب میں جوازات کی طرف سے بتایا گیا کہ ’امیگریشن قانون کے مطابق مملکت میں رہنے والے کسی بھی غیر ملکی پرکسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں سرکاری معاملات انجام نہیں دیے جا سکتے۔‘
جوازات کا مزید کہنا تھا کہ اقامے کی تجدید یا دیگر معاملات کے لیے لازمی ہے کہ سسٹم میں غیرملکی کی فائل پر کسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی ریکاڈ نہ ہو۔ چالان ہونے کی صورت میں جب تک اس کو ادا نہ کر دیا جائے تب تک سرکاری معاملات کی انجام دہی نہیں ہو سکتی۔ 
واضح رہے کہ اقامے میں پیشے کی تبدیلی ہو یا تجدید، جب تک اقامہ نمبرپردرج چالان ادا نہیں کیا جائے گا، کسی قسم کی مزید کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ 

جوازات سے پوچھا گیا کہ ’ماسک کی خلاف ورزی درج ہونے پر اقامے میں پیشے کی تبدیلی کی کارروائی متاثر ہو گی؟‘ (فوٹو: اے ایف پی)

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر کے پیش نظرسعودی شہریوں اورغیرملکیوں کے لیے ماسک استعمال کرنا لازمی ہے۔ 
ماسک نہ پہننے پرایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ جرمانے کا اندراج سعودی شہریوں کے شناختی کارڈ جبکہ غیرملکیوں کے اقامہ نمبر پرکیا جاتا ہے۔ 
درج شدہ جرمانہ جوازات کے مرکزی سسٹم میں فیڈ ہوجاتا ہے، جس کا رابطہ تمام سرکاری اداروں سے ہوتا ہے۔ قانون کے مطابق جب تک اقامے پردرج خلاف ورزی کا ازالہ نہیں کیا جاتا، سسٹم میں فائل اوپن نہیں کی جا سکتی۔ 
یاد رہے کہ کسی بھی قسم کا چالان خواہ وہ ٹریفک خلاف ورزی ہو، یا احتیاطی تقاضے کے تحت مروجہ قوانین کی خلاف ورزی، جن پرجرمانے متعین ہیں ان کی ادائیگی کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوتا کہ اقامے کی تجدید کرائی جائے یا دیگر معاملات انجام دیے جا سکیں۔ 

جوازات کا کہنا ہے کہ جب تک جرمانے کی رقم ادا نہیں کر دی جاتی تب تک سرکاری عمل رُکا رہتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

گاڑی کے ملکیتی کاغذات اپنے نام منتقل کرانے کے لیے بھی لازمی ہے کہ اقامہ ہولڈر کی فائل میں کسی قسم کا غیر ادا شدہ چالان باقی نہ ہو۔ 
چالان کی عدم ادائیگی کی صورت میں گاڑی خریدی بھی نہیں جا سکتی جبکہ ڈرائیونگ لائسنس یا اقامے کی تجدید کی کارروائی کے علاوہ سپانسرشپ کی تبدیلی یا پیشے کی تبدیلی بھی نہیں کی جا سکتی۔ 
خلاف ورزی پرچالان ادا کرنے کے بعد محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ (جوازات ) کے مرکزی سسٹم میں اقامہ ہولڈر کی فائل میں درج خلاف ورزی ختم ہوجاتی ہے جس کے بعد تمام امور معمول کے مطابق انجام دیے جا سکتے ہیں۔

شیئر: