Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شین وارن کا خاندان صدمے میں، یہ برے خواب جیسا ہے‘

شین وارن کے مداحوں نے بھی ان کی اچانک موت پر افسردگی کا اظہار کیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
لیجندڑی آسٹریلوی سپنر شین وارن کی اچانک موت کی وجہ سے ان کا خاندان دلبرداشتہ اور شدید صدمے سے دوچار ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو شین وارن کے منیجر جیمز ارسکن نے ایک مارننگ شو میں بتایا ہے کہ ’ان کا خاندان اور ان کے بچے شدید صدمے میں ہیں۔‘
جمعے کو تھائی لینڈ میں شین وارن 52 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے تھے۔
جیمز ارسکن کا کہنا ہے کہ ’شین وارن کے تینوں بچے مکمل صدمے سے دوچار ہیں۔ میں نے گزشتہ روز ان سے بات کی۔ ہمیں امید تھی کہ وہ خود چل کر آئیں گے، یہ ایک برے خواب کی طرح ہے۔‘
سابق اہلیہ سائمن کیلہن سے ان کے تین بچے ہیں۔ 2005 میں ان کی طلاق ہوئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موت سے قبل شین وارن کو سینے میں درد ہوا تھا اور ان کو دمہ اور دل کے امراض کے مسائل تھے۔
پولیس نے ان کے ساتھ تھائی لینڈ آنے والے ساتھیوں سے بھی پوچھ گچھ کی ہے اور کہا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے لیے ان کی لاش کو سورٹ تھانی منتقل کیا گیا۔
شین وارن کے منیجر نے بتایا کہ ’ان کے والد کیتھ ایک مضبوط انسان ہیں لیکن دیگر لوگوں کی طرح وہ بھی ان کی موت کی خبر سے دلبرداشتہ ہیں۔ ان کو یقین ہی نہیں آ رہا کہ کیا ہو گیا ہے۔‘

شین وارن نے 1992 میں اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سڈنی مارننگ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ میں شین وارن کے ساتھ چھٹیاں گزارنے والے ان کے ایک دوست اینڈریو نیوفیٹو کا کہنا ہے کہ ’ہم چاہ رہے ہیں کہ شین کو گھر لے جائیں۔ ہم صرف یہی چاہتے ہیں ان کو آسٹریلیا لے جائیں۔‘
13 ستمبر 1969 کو آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریا کے شہر میلبرن میں پیدا ہونے والے شین وارن ہمیشہ سے شہ سرخیوں میں رہے ہیں۔
1992 میں اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے شین وارن نے لیگ سپن بولنگ کی ایک نئی جہت کی بنیاد رکھی۔ وہ اپنی ہاتھ سے گیند بازی نہیں بلکہ جادو کیا کرتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ ان کے ’فلپرز‘ اور ’رانگ ونز‘ نے دنیائے کرکٹ کے بڑے بڑے بلے بازوں کو حیرت میں مبتلا کیے رکھا۔

شیئر: