مکہ مکرمہ میں 8 ہزار سے زائد برمیوں کومفت اقامے جاری
جمعرات 10 مارچ 2022 22:13
حکام نے انسانی بنیادوں پر برما کے غیر قانونی تارکین کے مسائل حل کیے(فوٹو، ٹوئٹر)
مکہ مکرمہ میں کچی بستیوں کے اصلاحاتی پروگرام کے ترجمان ڈاکٹر امجد مغربی نے کہا ہے کہ ’قوز النکاسہ‘ میں سکونت پذیر برمی کمیونٹی کے 8 ہزار سے زیادہ افراد کے قیام کو قانونی بنادیا گیا۔ یہ اقامہ و روزگار قوانین کی خلاف ورزی کرکے النکاسہ میں سکونت پذیر تھے۔
الاخباریہ چینل کے معروف پروگرام ’نشرۃ النھار‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے مغربی نے کہا کہ سعودی حکام نے انسانی بنیادوں پر برما کے غیر قانونی تارکین کے مسائل حل کیے ہیں۔
اس سے قبل ہزاروں برمیوں کو مفت اقامے جاری کیے گئے تھے۔ انہیں ملازمتیں فراہم کی گئی تھیں اور ان کی رہائش کے انتظامات بھی کیے گئے تھے۔
گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل نے اس حوالے سے انسانیت نواز سکیم اپنی نگرانی میں نافذ کرائی جس کی منظوری اعلی قیادت سے حاصل کی گئی تھی۔
مغربی نے مزید بتایا کہ النکاسہ محلے کی عمارتیں مکینوں سے خالی کراکر منہدم کرائی گئی ہیں۔ باقی ماندہ عمارتیں عید الفطر کے بعد منہدم کی جائیں گی۔ اس دوران وہاں آباد برمیوں کے مسائل کا بھرپور طریقے سے جائزہ لیا گیا۔
وزارت افرادی قوت کی فیلڈ ٹیموں اور دیگر اداروں کی متعلقہ کمیٹیوں نے النکاسہ محلے میں آباد سعودی خاندانوں کی فہرستیں تیار کیں۔ سماجی کفالت پروگرام میں شامل شہریوں کو فلیٹس فراہم کیے گئے اور دیگر کے لیے بھی انسانی بنیادوں پر رہائش کا بندوبست کیا گیا۔