سزائے موت پانے والوں میں جڑواں بھائی شامل، والدین اور بھائی کو بھی قتل کیا
جڑواں بھائیوں نے منحرف سوچ کے تحت متعدد جرائم کیے( فوٹو العربیہ)
سعودی وزارت داخلہ نے جن دہشتگردوں کی سزائے موت کا اعلان کیا ہے ان میں جڑواں سعودی بھائی شامل ہیں۔
سبق نیوز نے وزارات داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ ’سزائے موت پانے والوں میں جڑواں بھائی ’صالح بن ابراہیم العرینی اور خالد بن ابراہیم العرینی ‘ نے منحرف سوچ کے تحت متعدد جرائم کیے تاہم ان میں سب سے سنگین جرم اپنے والدین اورچھوٹے بھائی کو قتل کرنا ہے’۔
بیان کے مطابق ’مجرموں نے جون 2016 میں اپنی 67 سالہ والدہ ،73 سالہ والد اور 22 سالہ سگے بھائی سلیمان کوتیز دھارآلے سے شدید زخمی کیا۔ سنگدل مجرم والدہ کو گھر کے گودام میں لے گئے جہاں ان پر چھرے سے مزید وارکیے جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گئیں‘۔
’مجرموں نے اسی پراکتفا نہیں کیا اورگھرکے صحن میں پڑے ہوئے والد اور بھائی پرمزید وار کیے اورانہیں خون میں لت پت حالت میں چھوڑ کرگھرسے نکلے جہاں انہوں نے ایک راہگیر سے گاڑی چھینی اور اس میں فرار ہوگئے‘۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے انہیں جلد الخرج کمشنری سے گرفتار کرلیا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دونوں مجرموں کی سزائے موت پرسنیچرکوعمل درآمد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے متعدد افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کا اعلان کیا ہے جس میں داعش اور القاعدہ کے ارکان شامل ہیں۔
بیان کے مطابق ’گمراہ فکراور منحرف نظریات رکھنے والے دہشتگردوں کی سزائے موت پرعمل درآمد کیا گیا ہے‘۔
’ سزائے موت پانے والوں میں سعودی اور یمنی شہری شامل ہیں جو وطن عزیز کے خلاف گمراہ کن سوچ اور منحرف نظریات کے حامل تھے‘۔