Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام میں داعش کا سربراہ ابو ابراہیم الہاشمی امریکی آپریشن میں ہلاک

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے داعش کے موجودہ سربراہ ابو ابراہیم الہاشمی القریشی کو ایک آپریشن کے دوران شمال مغربی شام میں ہلاک کردیا ہے۔
جمعرات کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ رات میری ہدایت پر امریکی فورسز شمال مغربی شام میں امریکی عوام اور اتحادیوں کی حفاظت اور دنیا کو ایک محفوظ جگہ بنانے کے لیے ایک کامیاب آپریشن کیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی سیکورٹی فورسز نے اس آپریشن میں داعش کے سربراہ کو ہلاک کردیا ہے۔
’تمام امریکی آپریشن کے بعد حفاظت سے واپس آگئے ہیں۔‘
واضح رہے ابو ابراہیم الہاشمی القریشی، جن کا اصلی نام المولا یا حاجی عبداللہ بتایا جاتا ہے، 2019 میں داعش کے پہلے سربراہ ابو بکر البغدادی کی امریکی فضائی حملے میں ہلاکت کے بعد شدت پسند تنظیم کے سربراہ مقرر کیے گئے تھے۔
امریکی اداروں کا گمان ہے کہ داعش کے مارے جانے سربراہ اس شدت پسند تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے سے پہلے سابق عراقی صدر صدام حسین کی فوج میں کام کرچکے ہیں اور اس کے بعد شام اور عراق میں القاعدہ کے نائب سربراہ بھی رہے ہیں۔
عراق ر امریکی حملے کے بعد انہیں 2008 گرفتار بھی کی گیا تھا اور امریکا کے ’کومبیٹنگ ٹیررازم سینٹر‘ کے مطابق انہوں نے تفتیش کاروں کو اپنے ساتھ کام کرنے والے دیگر جہادیوں کے بارے میں معلومات بھی فراہم کی تھی۔
امریکہ کے محکمہ انصاف کی جانب سے رہے ابو ابراہیم الہاشمی القریشی کی سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر رکھی گئی تھی۔

شیئر: