Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ میں زائرین کو افطار پیکٹ کی فراہمی، ضوابط کیا ہوں گے؟

دسترخوان پر زائرین کی خدمت کے لیے 3 ورکرز تعینات ہوں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے مکہ مکرمہ میں رمضان کے دوران زائرین کے لیے افطار اور زمزم کی فراہمی کے قواعد و ضوابط مقررکیے ہیں۔
عکاظ اخبار کے مطابق  وزارت افرادی قوت نے نئی پابندیوں سے ان تمام اداروں کو آگاہ  کردیا جو مقدس شہر زائرین کو رمضان کے دوران کھانے پینے کی اشیا فراہم کرتے ہیں اور جنہیں اس کے اجازت نامے ملے ہوئے ہیں۔
 وزارت افرادی قوت نے اشیائےخورونوش کی تقسیم کا لائحہ عمل جاری کیا ہے۔
 وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ اہل خیر سے کھانے پینے کی اشیا اور نقدی جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ زائرین میں نقدی تقسیم کرنے پر پابندی ہوگی۔
لائسنس ہولڈر اپنا لائسنس کسی اور کو نہیں دے سکتے۔ اس کا کاروبار نہیں کرسکتے۔۔ کھانے پینے کی اشیا فراہم کرنے کے لیے غیر قانونی ورکرز سے کام نہیں لے سکتے۔ خالی پیکٹ، ڈبے کچرے کے ڈبے کے باہر پھینکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
 مشروبات شیشے کی بوتلوں میں رکھ کر تقسیم نہیں کی جاسکتیں۔ خوشبووالے ٹشو پیپرز استعمال نہیں ہوسکتے۔ لائسنس ملنے سے قبل زائرین کی  ضیافت کے بارے میں نہ تو اعلان کیا جاسکتا ہے اور نہ اس حوالے سے اس کی مارکیٹنگ کی اجازت ہوگی۔
 لائسنس جس جگہ کے لیے دیا جائے گا اسی تک محدود رہے گا۔ اس حوالے سے وقت کی پابندی بھی ضروری ہوگی۔ کھانے پینے کا سامان تقسیم کرنے والے تمام اہلکار سعودی لباس میں ہوں گے۔ انہیں زائرین کے ساتھ اچھے انداز سے پیش آنے کی ٹریننگ دینا ہوگی۔
کھانے پینے کا سامان کولڈ سٹوریج سے لانے کے لیے خصوصی گاڑیاں استعمال کی جائیں۔ تمام اہلکار صاف ستھرے ہوں اور دستانے پہنے ہوئے ہوں۔ ڈیوٹی کے دوران حفاظتی ماسک کا استعمال کریں۔ تقسیم کی جانے والی خوراک کم از کم 14 روز تک قابل استعمال ہو۔
ایسے خوراک پیکٹ جو پندرہ سے بیس روز تک استعمال کے قابل ہوں تقسیم کرتے وقت ان کے استعمال کی آخری تاریخ میں کم از کم 5 روز باقی ہوں۔ 

روزانہ کم از کم 1500 خوراک پیکٹ تقسیم کیے جائیں۔ (فوٹو الشرق الاوسط)

وزارت نے مسجد الحرام کے  صحنوں میں زائرین کو کھانے پینے کی اشیا فراہم کرنے والے پروجیکٹ کے ضوابط مقرر کیے ہیں۔
ان کے تحت طے کیا گیا ہے کہ روزانہ کم از کم 1500 خوراک پیکٹ تقسیم کیے جائیں۔ پیکٹ تقسیم کرتے وقت راہداریوں میں رش نہ کیا جائے۔ دروازوں کے سامنے بھیڑ نہ کی جائے۔ افطار پیکٹ رمضان کی آخری تاریخ تک ہی تقسیم ہوں گے۔
دستر خوان نماز مغرب کی ادائیگی کے لیے تکبیر سے قبل سمیٹ لیے جائیں۔ باقی ماندہ کھانا صاف کرنے کے لیے مناسب کارکن مہیا ہوں۔ بچا ہوا کھانا ان انجمنوں کے حوالے کردیا جائے جو باقی ماندہ کھانا محفوظ کرکے ضرورت مندوں میں تقسیم کرتی ہیں۔
 مسجد الحرام میں ایک دستر خوان 20 میٹر تک کا ہو اور ہر دسترخوان پر زائرین کی خدمت کے لیے 3 ورکرز تعینات ہوں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: