Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں 21 فیصد افراد کو مخصوص کھانوں سے الرجی

الرجی درد سر، قے، چکر، چھینکوں اور دیگر صورتوں میں ہوتی ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 21 فیصد افراد کو مخصوص کھانوں سے الرجی ہے۔
اخبار  24 کے مطابق ایس ایف ڈی اے نے بتایا کہ طیبہ یونیورسٹی کے تعاون سے قومی تغذیہ کمیٹی نے ایک جائزہ تیار کیا ہے جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 21 فیصد افراد کو کھانے سے الرجی ہے۔ ان میں سے بعض کو شدید الرجی ہے۔ کبھی کبھاراس کا نتیجہ موت کی صورت میں بھی برآمد ہوتا ہے۔
ایس ایف ڈی اے کے مطابق کسی خاص کھانے کے استعمال پر مدافعتی نظام شدید ری ایکشن دیتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ متعلقہ شخص کا مدافعتی نظام کسی خاص کھانے کو جسم کے لیے مضر اور تکلیف کا باعث قرار دے دیتا ہے۔ اس کی معمولی مقدار بھی کھا لینے سے شدید الرجی ہو جاتی ہے۔
سعودی فوڈ اینڈ  ڈرگ اتھارٹی نے کہا کہ الرجی پیدا کرنے والی غذائیں مختلف افراد کے لیے مختلف ہو سکتی ہیں۔ مثلا غلہ جات، مچھلی اس سے تیار کردہ اشیا، مونگ پھلی، اس سے بنی اشیا، خشک میوہ جات، دودھ اور ڈیری مصنوعات، اجوائن، سرسوں، اس کی مصنوعات، انڈے، اس سے تیار کردہ اشیا، چھلکوں والی سبزیاں اور ان سے تیار کی جانے والی اشیا، تل کے بیج اور اس سے تیار شدہ اشیا وغیرہ سے کئی لوگوں کو الرجی ہوتی ہے۔ 
ایس ایف ڈی اے نے بتایا کہ الرجی درد سر، قے، چکر، چھینکوں، کھانسی، بے ہوشی، سانس لینے  میں دشواری، معدے میں درد اور خارش کی صورت میں نمودار ہوتی ہے۔ 
سعودی فوڈ اینڈ  ڈرگ اتھارٹی نے کھانے سے الرجی پیدا ہونے پر متاثرین کو مشورہ دیا کہ اس کا واحد علاج یہ ہے کہ جس  انسان کو جس کھانے سے الرجی ہو وہ اسے استعمال نہ کرے اسی طرح الرجی والے مادے سے تیار کردہ کوئی بھی چیز نہ کھائے۔
ایسے افراد اگر کسی جگہ جائیں اور وہاں کھانا طلب کریں تو کھانا تیار کرنے والے کو خبردار کردیں کہ انہیں فلاں فلاں چیزوں سے الرجی ہے لہذا انہیں جو کھانا پیش کیا جائے اس میں مخصوص قسم کے کھانے نہ دیے جائیں اور ان کھانوں میں کسی بھی صورت حساسیت پیدا کرنے والی اشیا شامل نہ ہوں۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 
 
 
 

شیئر: