Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلورکراسنگ:’آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس تیار، پیر کو دائر کیا جائے گا‘

فواد چودھری نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے ریفرنس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی درخواست کی جائے گی (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے  کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ میں دائر کرنے کے لیے ریفرنس تیار ہوگیا ہے۔
اتوار کی رات کو ٹوئٹر پر اسد عمر نے لکھا کہ ’آرٹیکل 63A کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ (دائر کرنے کے لیے) ریفرنس تیار ہو گیا۔ کل کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ انشا اللہ اس کیس سے پاکستان کی سیاست میں ضمیر بیچ کر لوٹا بننے کا گھناؤنا کاروبار ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا، اور ہرام (حرام) کے پیسے کی سیاست میں اثرو رسوخ میں کمی آئے گی۔‘
خیال رہے 18 مارچ کو وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے پارٹی وفاداری بدلنے سے متعلق آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 ’حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آرٹیکل 63-A کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ میں  آرٹیکل 186 کے تحت ریفرنس دائر کیا جائے گا، سپریم کورٹ سے رائے مانگی جائے گی کہ جب ایک پارٹی کے ممبران واضع طور پر ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہوں اور پیسوں کے بدلے وفاداریاں تبدیل کریں تو ان کے ووٹ کی قانونی حیثیت کیا ہے۔‘
فواد چوہدری نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’کیا ایسے ممبران جو اپنی وفاداریاں معاشی مفادات کے لیے تبدیل کریں ان کی نااہلی زندگی بھر ہو گی یا انھیں دوبارہ انتخاب لڑنے کی اجازت ہو گی؟‘
انہوں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے درخواست کی جائے گی کہ اس ریفرنس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر کے فیصلہ دیا جائے۔ 
خیال رہے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے بتایا تھا کہ ’گزشتہ روز فیصلہ ہوا ہے کہ پارٹی وفاداری بدلنے کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ اس کو تیار کر رہا ہوں۔‘
اس پر چیف جسٹس نے کہا تھا کہجب عدالت کے سامنے معاملہ آئے گا تو اس کو سنیں گے۔ ’ہمارے سامنے اس وقت یہ معاملہ ہے کہ گزشتہ شام جو کچھ ہوا وہ اظہار رائے کی آزادی اور قانونی احتجاج سے بڑھ کر تھا۔‘ 

شیئر: