Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہریار آفریدی نے پارلیمنٹ پر خودکش حملہ کرنے کا ذکر کیوں کیا؟

اس سے قبل وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان بھی ایک تقریب کے دوران ایسے ہی جملے کہتے ہوئے نظر آئے تھے۔ (تصویر: شہریار آفریدی/ٹوئٹر)
پاکستان میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی اور کشمیر کیمٹی کے سربراہ شہریار آفریدی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہیں پارلیمنٹ میں سیاسی مخالفین پر خودکش حملہ کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں شاہ پور کے علاقے میں ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ’اگر خودکشی حرام نہ ہوتی تو میں اپنے جسم پر بارود باندھ کر پارلیمنٹ میں خودکش حملہ کرتا اور پارلیمنٹ میں بیٹھے ان منافقین کی بنیاد ہی ختم کردیتا جو پاکستان کا سودا کرکے ملک کو نقصان پہنچارہے ہیں۔‘
پشتو زبان میں کی جانے والی تقریر میں شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ ’اگر میڈٰیا والے میری یہ باتیں چلاتے ہیں تو چلانے دو انہیں، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘
واضح رہے شہریار آفریدی کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وزیراعظم عمران خان کے خلاف حزب اختلاف کی جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد جمع کرارکھی ہے اور وہ خود اپوزیشن پر حکمراں جماعت کے لوگوں کو خریدنے کا الزام لگارہے ہیں۔
اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہد جان نامی صارف نے لکھا ’یہ کوئی پشتو ڈرامے کی ریکارڈنگ نہیں ہورہی بلکہ وفاقی وزیر شہریار آفریدی ملک کی موجودہ صورتحال سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں۔‘

ٹی وی اینکر امیر عباس نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’پہلے جان اللہ کو دینی ہے کے پیچھے چھپتے رہے اور اب خود کش حملہ آور بن رہے ہیں۔ کاش کہ تبدیلی کا انقلابی ایجنڈا بھی پورا کرلیا ہوتا۔‘

شہریار آفریدی واحد پی ٹی آئی کے رکن نہیں جو مخالفین پر ’خود کش حملہ‘ کرنے کی بات کررہے ہیں بلکہ اس سے قبل وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان بھی ایک تقریب کے دوران ایسے ہی جملے کہتے ہوئے نظر آئے تھے۔
غلام سرور خان نے کہا تھا کہ ’خودکشی حرام ہے، میرا تو خود جی چاہتا ہے کہ جہاں یہ سارے ملک و دین کے دشمن بیٹھے ہوں میں وہاں جاکر خودکش دھماکا کرکے ان ساروں کو نیست و نابود کردوں، میرا تو یہ دل چاہتا ہے۔‘

شیئر: