Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزٹ ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد سفر کیا جا سکتا ہے؟ 

غیر ملکی کارکن اپنی اہلیہ، بچوں اور والدہ کے لیے ویزہ جاری کرانے کا اہل ہوتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ورک ویزے پرمقیم غیر ملکیوں کو یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کو وزٹ ویزے پر بھی بلا سکتے ہیں۔ 
امیگریشن قانون کے مطابق وزٹ ویزے فیملی اور کمرشل بنیادوں پر جاری کیے جاتے ہیں۔ فیملی وزٹ ویزے کے لیے غیر ملکی کارکن اپنی اہلیہ، بچوں، والدہ اور ساس کے لیے بآسانی ویزہ جاری کرانے کا اہل ہوتا ہے۔ 
وزٹ ویزہ جاری کرانے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’ابشر‘ کے ذریعے درخواست جمع کرائی جاسکتی ہے۔ تین سے سات دن کے اندر اندر ویزہ جاری کردیا جاتا ہے۔ 
ایک شخص نے اس حوالے سے دریافت کیا ہے کہ ’وزٹ ویزہ ختم ہونے کے تین دن بعد بھی سفر کیا جا سکتا ہے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کے ٹوئٹر پر بتایا گیا ہے کہ ’وزٹ ویزے پر آنے والے غیر ملکیوں کے لیے لازمی ہے کہ مدت ختم ہونے سے قبل مدت میں اضافہ کر لیا جائے۔‘
جوازات کے مطابق ’اگر مدت میں انتہائی اضافہ کر لیا گیا ہو تو اس صورت میں لازمی ہے کہ وہ ویزہ ختم ہونے سے قبل اپنے ملک روانہ ہوجائیں۔ ویزہ ختم ہونے کے بعد قیام غیر قانونی شمار کیا جائے گا۔‘
واضح رہے بعد کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ مملکت میں وزٹ ویزے پر آنے والے غیر ملکی کارکن ویزہ ختم ہونے کے تین دن کے اندر اندر سفر کر سکتے ہیں۔ 

جوازات کے مطابق ’اگر مدت میں انتہائی اضافہ کر لیا گیا ہو تو لازم ہے کہ ویزہ ختم ہونے سے قبل اپنے ملک روانہ ہوجائیں‘ (فوٹو: سعودی گزٹ)

اس حوالے سے جوازات کا کہنا ہے کہ ’تین دن والی کوئی شق نہیں وزٹ ویزے پر آنے والے کے لیے لازمی ہے کہ وہ ویزہ ختم ہونے سے قبل روانہ ہوجائیں۔‘
خیال رہے کہ مملکت میں ہجری سال کا کینلنڈر رائج ہے، اس اعتبار سے وزٹ ویزے پر آنے والے مملکت میں قمری کیلنڈر کے مطابق اپنے ویزے کی مدت کا تعین کریں اور اس کی مدت ختم ہونے سے ایک دن قبل یا اسی دن شام سے قبل تک سفر کیا جا سکتا ہے۔ 
ایک اور شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ ’سائق خاص کے ویزے پرمقیم ہوں، کفیل کسی کیس میں قید ہے اس سے رابطہ نہیں ہو پا رہا، اقامہ بھی ایکسپائر ہو چکا ہے کفالت کس طرح تبدیل کروں ؟‘ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ’وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کے ایک ذیلی ادارے جہاں غیرملکیوں کے رہائشی امور کا جائزہ لے کر معاملات کو حل کیا جاتا ہے، سے رجوع کریں جہاں متاثرہ کارکن اپنے آجر (کفیل) کو درپیش صورتحال کے بارے میں مطلع کرکے اپنی پریشانی بیان کرسکتا ہے۔‘
واضح رہے کہ وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کے ادارے میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پرشکایت درج کرائی جاسکتی ہے۔ مذکورہ ادارے کا مقصد گھریلو ملازمین کے اقامے پر مقیم غیر ملکی کارکنوں کے مسائل کو حل کرنا ہے۔  
اس حوالے سے مذکورہ ادارے میں ایسے معاملات کے بارے میں بھی درخواست دی جا سکتی ہے جو کارکنوں کو اپنے سپانسر کے حوالے سے درپیش ہوں۔ 
مذکورہ ادارے میں موجود اہلکار معاملے کا جائزہ لینے کے بعد اپنی سفارشات وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کو ارسال کرتے ہیں جو ان سفارشات کی روشنی میں معاملے کو حل کرتی ہے۔ 

شیئر: