Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹانک میں دہشت گردوں کا ایف سی لائن پر حملہ، وزیراعلیٰ پختونخوا کی مذمت

پولیس ذرائع کے مطابق حملے میں 15 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ٹانک میں فرنٹیئر کانسٹبلری (ایف سی) کے قلعے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے۔
ڈی پی او ٹانک وقار احمد کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب رات تین بجے دہشت گرد ایف سی لائن پر حملہ کر کے قلعے کے اندر داخل ہو گئے تھے۔ 
سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں میں فائرنگ کا تبادلہ آٹھ گھنٹوں سے زائد وقت تک جاری رہا جس میں چھ ایف سی اہلکار ہلاک جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ 
پولیس کے مطابق ایف سی کی جانب سے جوابی کاروائی میں تین حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔
ایف سی کے قلعے کے قریب ڈپٹی کمشنر ٹانک، ضلع کچہری اور جنوبی وزیرستان کچہری سمیت اہم دفاتر موجود ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ٹانک میں دہشت گرد حملے کی مذمت کی ہے اور متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے، دہشت گردوں کے مقاصد کو ناکام بنایا جائے گا۔
تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 

 

شیئر: