ہمیں اعتماد ہے وزیراعظم خفیہ دستاویز پبلک نہیں کریں گے: اسلام آباد ہائی کورٹ
بدھ 30 مارچ 2022 18:46
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
وزیراعظم عمران خان کو سیکرٹ دستاویز پبلک کرنے سے روکنے کے لیے درخواست بدھ کو دائر ہوئی تھی (فائل فوٹو: روئٹرز)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ سے متعلق آبزرویشن دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو خفیہ دستاویزات پبلک نہ کرنے سے متلعق درخواست نمٹا دی ہے۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی جانب سے عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ’عدالت امید رکھتی ہے کہ وزیراعظم عمران خان ایسا کچھ بھی ظاہر نہیں کریں گے۔‘
’وزیراعظم جو بھی فیصلہ کریں وہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور ان کے حلف کے مطابق ہونا چاہیے۔‘
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو سیکرٹ معلومات پبلک کرنے سے روکنے کی درخواست پر حکم جاری کیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ’عدالت کو اعتماد ہے کہ منتخب وزیراعظم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی میں کوئی معلومات ظاہر نہیں کریں گے۔ عدالت کو اعتماد ہے کہ وزیراعظم قومی مفاد اور ملکی وقار کے خلاف کوئی معلومات پبلک نہیں کریں گے۔‘
فیصلے کے مطابق ’وزیراعظم اپنے حلف کی خلاف ورزی میں کوئی معلومات پبلک نہیں کریں گے۔ بلاجواز روکنے کا حکم جاری کرنا منتخب وزیراعظم عمران خان پر عدم اعتماد کو ظاہر کرے گا۔‘
وزیراعظم عمران خان کو سیکرٹ دستاویز پبلک کرنے سے روکنے کے لیے درخواست بدھ کو دائر ہوئی تھی۔
درخواست میں وزیراعظم کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 کے تحت سیکرٹ دستاویز یا اس کا متن جاری کرنے سے روکنے کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست شہری نعیم خان ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’وہ بدھ کے روز خفیہ دستاویزات صحافیوں کو دکھائیں گے۔‘
یاد رہے کہ 27 مارچ کو پاکستان تحریک انصاف کے جلسے میں وزیراعظم نے جیب سے ایک خط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان کی حکومت کے خلاف غیر ملکی سازش کی جارہی ہے۔‘