Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی رضا کاروں کی ہائکنگ ٹریلز پر صفائی مہم

طائف کے ایک اہم علاقہ الجمالہ ٹریل کی صفائی کی گئی ہے( فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے مغربی علاقے میں رضاکاروں نے صفائی کے لیے ماحولیاتی انیشیٹو کے طور پر ٹریلز کوہدف بنایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ’ٹریلز کلین اپ پروگرام‘ میں مرد، خواتین اور بچے 29 سے زیادہ سفید تھیلوں کو پلاسٹک کے فضلے اور کینز سے بھرتے ہیں۔ یہ فضلہ طائف کے ثقافتی ورثے کے لیے ایک اہم علاقہ الجمالہ ٹریل سے اٹھایا گیا ہے۔
یہ راستہ بہت تاریخی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ مکہ اور طائف کے لوگ 1953 تک الکر کے راستے طائف مکہ روڈ کی تعمیر سے پہلے تک اس راستے کا استعمال کرتے تھے۔
یہ پروگرام، ارتھ ٹریلز فار ہائکنگ کا ایک انیشیٹو ہے جو مختلف خطوں اور مختلف عمروں کے رضاکاروں کو مملکت میں قومی ٹریلز کو صاف کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

قدرتی جگہوں کا زیادہ استعمال  ٹریلز اور پہاڑوں پر منفی اثر ڈالتا ہے( فوٹو ایس پی اے)

ارتھ ٹریلز کے جنرل مینیجر ڈاکٹر شادی باداود نے کہا کہ ’ لوگ ساحلوں، پارکوں اور گلیوں کو صاف کرتے تھے۔ تاہم قدرتی ٹریلز شائقین اور عوام کی طرف سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔ ہم پیدل سفر کرنے والوں، ایتھلیٹس اور فطرت سے محبت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ ٹریلز پر سفر سے لطف اندوز ہوں اور کچھ اچھا کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے امریکن لیو نو ٹریس آرگنائزیشن کے ساتھ شراکت داری کا معاہدہ کیا ہے تاکہ شائقین کو ان اثرات پرغور کرنے کی ترغیب دی جائے جو بلاشبہ دوسرے لوگوں، پانی اور جنگلی حیات پر اثر انداز ہوں گے۔‘
ارتھ ٹریلز کے جنرل مینیجر نے کہا کہ قدرتی ٹریلز ’پرسکون اور خوبصورتی‘ تلاش کرنے، دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع فراہم کرتی ہیں لیکن ’بار بار کی جانے والی سرگرمیاں اور قدرتی جگہوں کا زیادہ استعمال ہماری ٹریلز اور پہاڑوں پر منفی اثر ڈالتا ہے۔
ڈاکٹر شادی باداود نے بتایا کہ ’ اس وجہ سے ہم رضاکاروں کو ٹریلز کلین اپ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر ہائیک ٹرپ کرتے ہوئے ہر فضلہ کے لیے بغیر ٹریس کے اصولوں کے بارے میں تعلیم دیتے ہیں۔‘

شیئر: