لیبیا میں قرآن کے پرانے اور نایاب نسخوں کی بحالی کی ورکشاپ
لیبیا میں قرآن کے پرانے اور نایاب نسخوں کی بحالی کی ورکشاپ
پیر 4 اپریل 2022 21:44
بہت سے افراد کا قرآن کے قدیم نسخوں کے ساتھ روحانی تعلق ہے۔ فوٹو عرب نیوز
جنگ زدہ لیبیا میں رمضان کے مقدس مہینے کی آمد کے ساتھ رضاکاروں کا ایک گروپ قرآن پاک کے نایاب ، قدیم یا خستہ حال نسخوں کو بحال کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق لیبیا کے معروف کاریگر خالد الدریبی ماہ رمضان میں صبح سے شام تک طرابلس میں قائم اپنی ایک ورکشاپ میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
خالد الدریبی کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان میں قرآن کی فروخت میں اضافہ ہو جاتا ہے روایتی طور پر قرآن پاک کے نئے نسخے مارکیٹ میں اس حد تک دستیاب نہیں ہوتے کہ ضرورت پوری کی جا سکے۔
بہت سے افراد قرآن کے ایک سے زائد نسخے بھی حاصل کرتے ہیں اور ضرورت کے تحت پرانے اور خستہ حال نسخوں کو دوبارہ ترتیب اور جلد بندی کر کے ان کو بالکل نئے جیسا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ سب اس لیے بھی ہے کہ ان دنوں ملک میں طباعت انتہائی محدود ہے۔
حالیہ جنگی صورتحال کے باعث شمالی افریقہ کے ملک لیبیا کے بہت سے اداروں میں بے ترتیبی پائی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ تیل سے مالا ملک کی معیشت کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔
خالد الدریبی نے بتایا کہ قرآن پاک کا نیا نسخہ حاصل کرنے کی استطاعت نسبتا کم ہونے کے باعث پرانے ترتیب دیئے گئے نسخوں کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
قرآن کانئے نسخے کی طباعت اور جلد کے لحاظ سے اس کا ہدیہ تقریبا 20 ڈالر کے قریب ہے جب کہ الدریبی کی ورکشاپ میں بحال کیا گیا قرآن کا نسخہ چند ڈالر میں دستیاب ہے۔
قرآن کے پرانے نسخوں میں دلچسپی نہ صرف لاگت کے خاص عنصر کے باعث ہیں بلکہ ان کاپیوں کے ساتھ مسلمانوں کی جذباتی وابستگی بھی بتائی جاتی ہے۔ بہت سے مسلمان قدیم نسخوں کو مرمت کروا کر اسے پڑھنے کو سعادت سمجھتے ہیں۔
خالد الدریبی نے بتایا کہ بہت سے گاہکوں کا کہنا ہے کہ قرآن کے قدیم نسخوں کے ساتھ ان کا روحانی تعلق ہے۔ بہت سے افراد اسے تحفہ کے طور پر اپنے پاس محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔ کئی ایک کا کہنا ہے کہ یہ میرے دادا کی نشانی ہے اور کئی لوگ جذباتی طور پر کہتے ہیں کہ اس نسخے سے ہمیں اپنے والدین کی خوشبو محسوس ہوتی ہے۔
ورکشاپ میں موجود ایک کاریگر عبدالرزاق العروسی نے بتایا کہ میں اب تک ہزاروں نسخے دوبارہ ترتیب دے کر انہیں نئی جلد میں خوبصورت انداز میں پیش کر چکا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک عام نسخے کی مرمت میں ایک گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے جب کہ کچھ زیادہ خستہ حال نسخوں میں اس سے زائد وقت بھی صرف کرنا پڑتا ہے۔