پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سنیچر کے روز صوبائی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز کو نیا وزیراعلیٰ منتخب کرلیا گیا۔
ہنگامہ آرائی اور ہاتھا پائی سے بھرپور اجلاس میں مغرب سے کچھ دیر پہلے پاکستان مسلم لیگ ق اور پاکستان تحریک انصاف نے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تھا۔
ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ووٹنگ کرائی گئی تو حمزہ شہباز 197 ووٹ لے کر صوبے کے نئے وزیر اعلٰی منتخب ہوئے، جبکہ بائیکاٹ کے سبب ان کے مقابل امیدوار چوہدری پرویز الٰہی کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔
مزید پڑھیں
-
کیا حمزہ شہباز اور علیم خان کے درمیان جھگڑا ہوا؟Node ID: 660891
-
تشدد سے چوہدری پرویز الٰہی زخمی، حمزہ شہباز پر سازش کا الزامNode ID: 661766
-
’ترقی کا نیا سفر شروع کریں گے‘، حمزہ شہباز وزیراعلٰی پنجاب منتخبNode ID: 661796
حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ منتخب ہونے اور اجلاس میں ہونے والی ہنگامہ آرائی دن بھر پاکستانی سوشل میڈیا پر زیر بحث رہی۔
صحافی آصف شہزاد نے حمزہ کے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر طنزاً لکھا کہ ’باپ وزیراعظم، بیٹا وزیراعلٰی، بہت اعلیٰ بھئی بہت اعلیٰ۔‘
باپ وزیر اعظم - بیٹا وزیر اعلی
بہت اعلی بھئی بہت اعلی -— Asif Shahzad (@asiffshahzad) April 16, 2022
واضح رہے حمزہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے بیٹے اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما تیمور خان جھگڑا نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف وزیراعظم، حمزہ شہباز وزیراعلیٰ، صدر زرداری اور بلاول بھٹو زرداری وزیر خارجہ ہوں گے۔ انہوں نے اسے ’پرانا پاکستان‘ قرار دیا۔
انہوں نے طنزاً لکھا کہ ’جمہوریت واقعی بہترین انتقام ہے اور ووٹ کو عزت مل گئی۔‘
Purana Pakistan:
PM Shahbaz Sharif.
CM Hamza Shahbaz.
President Zardari.
Foreign Minister Bilawal Zardari.Democracy is indeed the best revenge, aur vote ko izzat mil gaya.
This is why Imran Khan is right. Proud to be from Pakhtunkhwa! Applications open!#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/gat3aOYIhR
— Taimur Khan Jhagra (@Jhagra) April 16, 2022
پاکستانی اینکرپرسن نے پنجاب اسمبلی میں ہونے والے لڑائی جھگڑے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’آج جمہوریت کے لیے ایک افسوسناک دن ہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’آج پنجاب اسمبلی میں جو ہوا اسے پاکستان کی تاریخ کے افسوسناک دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔‘
جہاں اسمبلی میں ہونے والے جھگڑے اور خاندانی سیاست پر تنقید ہوئی وہیں کچھ صارفین کو حمزہ شہباز کی تقریر پسند بھی آئی۔
مینا گبینا نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’حمزہ شریف نے موٹر وے ریپ کیس کا اور کیسے نشانہ بننے والوں پر الزام لگتے ہیں جیسا معاملہ اٹھایا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ پنجاب کا ایک آدمی اس معاملے میں دلچسپی لے رہا ہے۔‘
Hamza shareef raises motorway rape issue and how victims were being blamed. Glad to see a man from Punjab take interest in the issue at least.
— Meena Gabeena (@gabeeno) April 16, 2022
اجلاس کے دوران وزارت اعلیٰ کے امیدوار پرویز الٰہی کو لگنے والی چوٹ کا بھی چرچہ سوشل میڈیا پر رہا۔
پی ٹی آئی کے سابق وزیر علی محمد خان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’جو پنجاب اسمبلی میں ہوا یا اب ہورہا ہے یہ جمہوریت نہیں۔ چوہدری پرویز الٰہی صاحب کے زخمی ہونے پر انتہائی افسوس ہے۔‘
جو پنجاب اسمبلی میں ہوا یا اب ہو رہا ہے یہ جمہوریت نہیں۔
چودھری پرویز الہی صاحب کے زخمی ہونے پہ انتہائ افسوس ہے۔
پنجاب اسمبلی پہ لوٹوں اور گلو بٹوں کا راج نا منظور !— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) April 16, 2022
سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اسمبلی میں ہونے والے جھگڑے کی ویڈیو لگاکر یہ بھی دعویٰ کرتے رہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے غیر متعلقہ افراد کو ایوان میں بلاکر جھگڑے کی شروعات کیں۔
چوہدری پرویز الہی صاحب غیر متعلقہ لوگوں کو ایوان میں بلاتے ہوئے۔ pic.twitter.com/ibPFaL7F4L
— Hassan Ayub Khan (@HassanAyub82) April 16, 2022
بات پنجاب کی ہو اور سابق وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار کا نام نہ آئی یہ کیسے ممکن ہے۔
فہمیدہ یوسف نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’جس کا بازو ٹوٹا اس کی پوسٹیں سب لگارہے ہیں اور جس کا دل ٹوٹا اس کی کسی کو پروا ہی نہیں۔‘
جس کا بازو ٹوٹا، اس کی پوسٹیں سب لگا رہے ہیں
اور جس کا دل ٹوٹا، اس کی کسی کو پرواہ ہی نہیں pic.twitter.com/Fu1xrFL8SJ— Fahmidah Yousfi (@fahmidahyousfi) April 16, 2022