مسلم لیگ ق کے اپوزیشن لیڈر کے امیدوار حسین الٰہی کون ہیں؟
مسلم لیگ ق کے اپوزیشن لیڈر کے امیدوار حسین الٰہی کون ہیں؟
جمعہ 22 اپریل 2022 17:55
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
حسین الٰہی گجرات سے 2018 کے عام انتخابات میں پہلی مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے (فائل فوٹو: حسین الٰہی ٹوئٹر)
مسلم لیگ ق کے اندر اختلافات ڈرامائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں۔ پارٹی کے دو ارکان کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کے بعد اب قومی اسمبلی کے لیے قائد حزب اختلاف کے لیے نامزدگی سامنے آگئی ہے۔
مسلم لیگ ق نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے لیے رکن قومی اسمبلی حسین الٰہی کا نام سپیکر قومی اسمبلی کو بھیج دیا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کو تحریری طور پر درخواست میں مسلم لیگ ق نے نوجوان ایم این اے کو اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کیا ہے۔ درخواست پر مسلم لیگ ق کے ایم این اے مونس الٰہی، ایم این اے فرح خان اور حسین الٰہی کے دستخط موجود ہیں۔
حسین الٰہی 2018 کے عام انتخابات میں منتخب ہونے والی قومی اسمبلی میں سب سے کم عمر رکن ہیں۔ حسین الٰہی سابق وفاقی وزیر چوہدری وجاہت حسین کے فرزند اور مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے بھتیجے ہیں۔
حسین الٰہی گجرات کے حلقہ 68 جلال پور جٹاں سے 2018 کے عام انتخابات میں پہلی مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
ان کے والد چوہدری وجاہت حسین 2002 سے 2013 تک رکن قومی اسمبلی رہے۔ چوہدری وجاہت حسین یوسف رضا گیلانی کی کابینہ میں وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز اور وفاقی وزیر برائے لیبر اینڈ ہیومن ریسورس رہے۔
بعد ازاں راجا پرویز اشرف کی کابینہ میں انہیں ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کا قلم دان سونپا گیا۔
سنہ 2018 کے عام انتخابات میں چوہدری وجاہت حسین نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے بیٹے حسین الٰہی کو پہلی مرتبہ انتخابی میدان میں اتارا۔ انہوں نے ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کر کے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو 32 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔
مسلم لیگ ق کے اس وقت قومی اسمبلی میں پانچ ارکان ہیں تاہم ان میں سے دو ارکان طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین وفاقی کابینہ میں شامل ہوچکے ہیں۔
حسین الٰہی کو تین ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے جبکہ اس وقت قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے منحرف ارکان کی تعداد 20 کے قریب ہے۔
حسین الٰہی کی بطور قائد حزب اختلاف نامزدگی کو چوہدری خاندان کی اندرونی چپقلش کہا جارہا ہے جس میں ایک گروپ حکومت کا حصہ جبکہ دوسرا گروپ اپوزیشن کا حصہ بنتے ہوئے اپنی پوزیشن واضح کررہا ہے۔
خیال رہے کہ چوہدریوں کا خاندان پاکستان کی سیاست میں ایک الگ پہچان کے لیے جانا جاتا تھا تاہم اس وقت ان کے درمیان اختلاف سامنے آئے جب پرویز الٰہی نے تحریک انصاف کے ساتھ جانے کا اعلان کیا جبکہ مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ نے تحریک انصاف کے خلاف ووٹ دینے کا اعلان کیا۔
خیال رہے کہ طارق بشیر چیمہ اور چوہدری سالک حسین نے تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کے خلاف ووٹ دیا تھا جبکہ دونوں ارکان اس وقت وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ کا بھی حصہ ہیں۔