سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دو سابق انڈین کرکٹرز عرفان پٹھان اور امت مشرا کی دو ٹویٹس موضوع بحث ہیں لیکن ان کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں۔
ٹوئٹر صارفین دونوں کھلاڑیوں کی ٹویٹس کو ایک دوسرے کے خلاف قرار دے رہے ہیں لیکن ان دونوں ہی نے اپنی کسی ٹویٹ میں یہ نہیں لکھا کہ ان کی طرف سے کہے گئے الفاظ کس پر تنقید ہے۔
یہ معاملہ دراصل 22 اپریل کو سابق انڈین فاسٹ بولر عرفان پٹھان کی ایک ٹویٹ سے شروع ہوا تھا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’میرے ملک میں، میرے خوبصورت ملک میں دنیا کا عظیم ترین ملک بننے کی صلاحیت ہے۔ لیکن۔۔۔‘
مزید پڑھیں
ان کی ٹویٹ اس ’لیکن‘ پر آکر ختم ہوگئی لیکن اس کے بعد جو بحث شروع ہوئی وہ ابھی بھی چل رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین سمجھتے ہیں کہ عرفان پٹھان کی یہ ٹویٹ دراصل انڈیا اور خصوصاً جہانگیرپوری میں ہونے والے مذہبی فسادات اور ملک میں مسلمانوں پر ہونے والے حملوں پر تنقید تھی۔
My country, my beautiful country, has the potential to be the greatest country on earth.BUT………
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) April 21, 2022
سابق انڈین سپنر امت مشرا نے عرفان پٹھان کا نام لکھے بغیر ایک ٹویٹ میں لکھا ’میرے ملک میں، میرے خوبصورت ملک میں دنیا کا بہترین ملک بننے کی صلاحیت ہے اگر کچھ لوگ یہ بات مان لیں کہ ہمارا آئین وہ کتاب ہے جس کی سب سے پہلے پیروی ضروری ہے۔‘
My country, my beautiful country, has the potential to be the greatest country on earth…..only if some people realise that our constitution is the first book to be followed.
— Amit Mishra (@MishiAmit) April 22, 2022
اپنی اگلی ٹویٹ میں عرفان پٹھان نے انڈین آئین کا ایک صفحہ شیئر کیا جسے انہوں نے پورے آئین کی بنیاد قراد دیا۔
اس صفحے پر سیکولرازم، انڈٰیا میں برابری کے حقوق اور بولنے کی آزادی جیسے دیگر حقوق کا ذکر ہے۔
Always followed this and I urge each citizen of our beautiful country to follow this. Please read and re-read… pic.twitter.com/Vjhf6k3UaK
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) April 23, 2022