Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کو وزیراعظم مودی کے دورہ کشمیر پر تبصرے کا حق نہیں: انڈیا

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح بھی کیا (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین دفتر خارجہ نے وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ دورۂ کشمیر پر پاکستان کے ردعمل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے انڈیا کی یونین ٹیریٹری پر تبصرے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کے وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم بغچی نے جمعرات کو اپنی معمول کی پریس بریفنگ میں پاکستان سے متعلق سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح کشمیر میں وزیراعظم نریندر مودی کا استقبال ہوا، وہ ایسے تمام سوالوں کا واضح جواب ہے۔
انڈین وزرات خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کی جانب سے مودی کے دورۂ کشمیر کو ’ڈرامہ‘ کہنے پر بھی تنقید کی اور کہا ’مجھے یہ لفظ ’سٹیجڈ‘ سمجھ میں نہیں آیا۔ اس سے تو یہ لگتا ہے کہ کوئی دورہ ہوا ہی نہیں ہے اور گویا ہم اسے دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
ترجمان نے کہا ’میرے خیال میں وزیراعظم مودی کا کشمیر میں استقبال اور ترقیاتی منصوبوں کی افتتاح کی ویڈیوز موجود ہیں۔ یہ وزیراعظم مودی کے دورۂ کشمیر کے بارے میں اٹھائے جانے والے سبھی سوالوں کا واضح جواب ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ اس معاملے میں پاکستان کو بولنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ جموں و کشمیر کے بارے میں اپنے موقف کو سامنے رکھتے ہوئے سوال کرتا ہے تو میں اس کا جواب دے چکا ہوں۔‘
پاکستان کے دفتر خارجہ نے پیر کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’یہ کوئی حیرت کی بات نہیں ہے، مودی بھاری سکیورٹی کے ساتھ کشمیر گئے ہیں جہاں کے باشندوں نے ان کی آمد پر یوم سیاہ منایا۔ جو اس بات کی دلیل ہے کہ وہ انڈیا کی غیرقانونی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں۔‘

کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کا یہ پہلا دورہ تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو انڈین زیر انتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد اتوار کو وہاں کا پہلا دورہ کیا۔
اس دوران انہوں نے پنچایتی راج کے قومی دن کی تقریب سے خطاب کیا۔
اس دورے کے دوران انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر میں 20 کروڑ روپے لاگت کے مختلف منصوبوں کا افتتاح بھی کیا۔

شیئر: