Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مظاہرین نے پولینڈ میں روسی سفیر کے چہرے پر رنگ پھینک دیا

پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں یوکرین میں جنگ کے مخالف مظاہرین نے روسی سفیر کے منہ پر لال رنگ پھینک دیا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ واقعہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب پولینڈ میں روسی سفیر سارگے اندریو وارسا کے ایک قبرستان میں دوسری جنگ عظیم میں مرنے والے روسی فوجیوں کی قبروں پر پھول چڑھا رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روسی سفیر کے اردگرد ان کا سٹاف اور میڈیا موجود ہے اور ان پر لال رنگ پھینکا جارہا ہے۔
ان کے اطراف میں یوکرینی جھنڈے ہاتھ میں پکڑے مظاہرین نے روسی سفیر کے خلاف ’فاشسٹ‘ کے نعرے بھی لگائے۔
دوسری جانب پیر کو دوسری جنگ عظیم میں فتح کے موقع پر سالانہ پریڈ کے آغاز پر روسی صدر نے ہزاروں فوجیوں کو بتایا کہ ’یوکرین میں روسی افواج نازی ازم کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں، تاہم یہ ضروری ہے کہ سب کچھ کیا جائے تاکہ عالمی جنگ دوبارہ رونما نہ ہو۔‘
یوکرین میں روسی افواج کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آپ اپنے ملک کے لیے، اس کے مستقبل کے لیے لڑ رہے ہیں، تاکہ کوئی دوسری جنگ عظیم کے سبق کو نہ بھولے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عالمی جنگ کی ہولناکی سے بچنے کے لیے سب کچھ ضرور کرنا چاہیے۔‘
پوتن نے یوکرین اور مغرب کو اس تنازعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’کیئف اور اس کے اتحادی ہماری تاریخی زمینوں پر حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔‘
روسی صدر نے یوکرین کو نیٹو کے ہتھیاروں کی ترسیل اور خارجہ مشیروں کی تعیناتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے لیے براہ راست ہماری سرحدوں پر ناقابل قبول خطرہ پیدا کیا جا رہا ہے۔‘

شیئر: