مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ - - - - - حرمین شریفین میں خطبہ جمعہ میں خطبائے کرام نے ملت کے اتحاد اور اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا ملت اسلامیہ کی عظمت اسکی وحدت میں ہے ۔ اختلاف ہونا فطری بات ہے تاہم اختلافات کو ذاتی انا کا مسئلہ بنا کر افتراق پیدا کرنا کسی طور قابل قبول نہیں ۔ مسجد الحرام کے خطیب شیخ ڈاکٹر ماھر حمد المعیقلی نے خطبہ جمعہ میں وحدت امت کے حوالے سے کہا مسلمانو ں کے لئے اتحاد و اتفاق کی بہت اہمیت ہے ۔ اسلام میں اس کا حکم ہمیں جا بجا ملتا ہے ۔ ہمارا مذہب باہمی اخوت و بھائی چارگی پر زور دیتا ہے اس کی انمول مثال نبی اکرم کی ہجرت مدینہ منورہ ہے جب آپ کے قدم مبارک مدینہ منورہ پہنچے جہاں آپ نے مہاجرین اور انصار کو ایک دوسرے کا بھائی قرار دیتے ہوئے مال و اسباب کی باہمی تقسیم کا انمول کارنامہ انجام دیا جسے تاریخ میں آج بھی سنہری الفاظ میں لکھا جاتا ہے ۔ انصار مدینہ نے مہاجرین کو جس طرح کھلے دل سے مرحبا کہتے ہوئے اپنے مال و متاع میں مہاجر ین کو بھی شریک کرتے ہوئے اخوت و بھائی چارے کی ایسی مثال قائم کی جو رہتی دنیا تک زندہ و جاوید رہے گی ۔ اسلام کی انمول تعلیمات نے ان قبائل کو شیر و شکر کر دیا جو صدیوں کی روایات کے تابع رہتے ہوئے ایک دوسرے کے خون کے پیاسے تھے مگر جیسے ہی نور اسلام نے انکے قلب و اذہان کو منور کیا بغض و عداوت کے تمام جراثیم انکے دلو ں سے نکل گئے جس کی جگہ بھائی چارگی اور محبت نے لے لی اور مدینہ منورہ اسلام کے نور سے جگمگانے لگا۔ خطیب حرم نے مزید کہا دلوں کی نرمی اور ایک دوسرے کیلئے برادرانہ جذبات اسی وقت پیدا ہوتے ہیں جب دل میں نرمی اور دوسروں کے لئے بھائی چارگی کے جذبات ہوں ۔ بھائی چارگی اور باہمی محبت کیلئے رضا کارانہ طور پر دوسروں کی غلطیاں بھلاکر انہیں گلے لگانے کے جذبات پیدا کئے جائیں تاکہ اسلام کے منفرد ثمرات سے معاشرہ معمور ہو ۔ اسلام میں کسی عربی کو عجمی پر اور کسی گورے کو کالے پر فوقیت نہیں رب کریم کے زیادہ وہی مقرب ہے جس کا تقوی بلند ہے ۔ نبی اکرم نے سربراہ کی اطاعت کا حکم دیا ہے ۔ شیخ حرم نے خطبہ جمعہ میں مزید کہا باہمی اختلاف ہونا فطری امر ہے تاہم اختلاف برائے اختلاف اور اسکے نتیجے میں بغض و عناد پیدا کر لینا کسی طور درست و جائز نہیں جس کے فی مابعد تباہ کن اثرات برآمد ہوتے ہیں جس سے ملت میں فرقہ پرستی پھیلتی ہے جو گمراہی اور خرابی کی جڑ ہے ۔ مسجد نبوی الشریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر علی بن عبدالرحمان الحذیفی نے خطبہ جمعہ میں ارشاد فرمایا مسلمانوں کے لئے فکر و تدبر کے بے شمار مواقع ہیں ہمیں چاہئے کہ مثبت طریقے اپناتے ہوئے وحدت ملت کے بارے میں سوچیں کیونکہ اتحاد اور اتفاق میں ہی ملت کی بھلائی اور خیر ہے اس کے ثمرات سے ہر شخص مستفیض ہوسکتا ہے ۔ شیخ الحذیفی نے مزید کہا اے اللہ کے بندوں اپنے احتساب کرو اس سے قبل کہ تم یوم الحساب میں کھڑے ہو ۔ خود احتسابی سے انسان کو اپنی غلطیوں کا احساس ہو تا ہے اور وہ ان سے دور ہوجاتا ہے ۔