بریسلٹ کے ذریعے خریداری کا دائرہ سکول کینٹین تک ہوگا (فوٹو: سبق)
سعودی سکولوں میں طلبہ کینٹین سے کھانے پینے کی اشیا خریدنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکیں گے جبکہ والدین اپنے بچوں کی خریداری کو گھر بیٹھے کنٹرول کر سکیں گے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ایجوکیشن ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی نےعندیہ دیا ہے کہ وہ جلد سمارٹ بریسلٹ جاری کرے گی جس کے ذریعے طلبہ کے والدین سکول میں بچوں کے مالی معاملات کو کنٹرول کرسکیں گے۔ سکول کینٹین سے 25 ریال مالیت تک کی اشیا خرید سکیں گے۔
ایجوکیشن ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ماتحت ہولڈنگ کمپنی ہے۔ جس نے یہ سمارٹ بریسلٹ تیار کیا ہے۔
ایجوکیشن ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی کی سکیموں کے گروپ کے ڈائریکٹر محمد بن عبداللہ المغشی نے اس حوالے سے بتایا کہ ریاض میں جاری تعلیم کی عالمی کانفرنس اور نمائش میں بریسلٹ کے حوالے سے تفصیلات دی جارہی ہیں۔
سمارٹ بریسلٹ کی مدد سے والدین ہر روز اپنے بچے کے اخراجات کی تمام تفصیلات گھر بیٹھے جان لیں گے۔ سمارٹ بریسلٹ سکیم نرسری سے لے کر ثانوی کلاس تک تمام طلبہ کے لیے ہوگا۔
المغشی نے کہا کہ سمارٹ بریسلٹ میں سالانہ 500 ریال جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ یومیہ 10 ریال تک استعمال کرنے کی پابندی بھی عائد کی جاسکتی ہے۔ بریسلٹ کے ذریعے سکول کینٹین موبائل کے ذریعے کھانے پینے کی چیز کی قیمت وصول کرسکے گی۔
رقم کی ادائیگی الیکٹرانک ذرائع مثلا ایپل پے، ویزہ، ماسٹر یا مدی کارڈ کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمارٹ بریسلٹ ہر طالب علم کے ہیلتھ ریکارڈ سے مربوط ہوگا جس سے یہ پتا لگایا جاسکے گا کہ متعلقہ طالب علم کو کس قسم کے کھانے پینے سے الرجی ہے۔ اگر وہ الرجی پیدا کرنے والی کھانے پینے کی کوئی چیز خریدنا چاہے گا تو اسے اس کی اجازت نہیں ہوگی۔
سمارٹ بریسلٹ کے ذریعے خریداری کا دائرہ صرف سکول کینٹین تک ہی محدود ہوگا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں