وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے سے انکار کیا ہے اور حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرے گی۔
اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’بہت مہنگائی ہو گئی اور اگر پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہوگا تو اور مہنگائی ہوگی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں آئی ایم ایف سے بات چیت کے لیے جا رہا ہوں اور جلد اس کا کوئی حل نکالیں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
بھلا کوئی ایسا بھی ہے جو مہنگائی سے پیار کرے؟Node ID: 430826
-
’عوام کو حد درجہ ریلیف‘ پیٹرول پانچ روپے 40 پیسے مہنگاNode ID: 583311
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے وعدہ کیا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کریں گے، ہم آئی ایم سے مذاکرات کریں گے اور معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کہیں نہ کہیں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’ابھی سے بتا رہا ہوں کہ لوگ گرمی میں پیٹرول لینے کے لیے لائنوں میں نہ لگیں۔ ہم عوام کی خدمت کے لیے آئے ہیں اور اس کے لیے کوشاں ہیں۔‘
Let me amplify what I just said in my presser. The government will not raise POL prices today. But due to changing circumstances and international oil prices, we may have to revisit our decision soon.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 15, 2022
پریس کانفرنس کے بعد وزیر خزانہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’میں جو بات پریس کانفرنس میں کہی ہے اسے واضح کر دوں کہ حکومت آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائے گی، لیکن بین الاقوامی آئل پرائسس اور بدلتے حالات کو سامنے رکھتے ہو سکتا ہے ہمیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی پڑے۔‘
دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک جانب یہ کہتے ہیں کہ عمران خان تیل کی قیمتیں نہ بڑھا کر ظلم کیا۔ دوسری طرف کہتے ہیں کہ ہم بھی نہیں بڑھائیں گے۔ شاید بعد میں بڑھا دیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جس طرح یہ معیشت چلا رہے ہیں اس طرح تو کریانے کی دوکان بھی نہیں چلتی۔‘
معاشی بحران دن بدن خطرناک ہوتا جا رہا ہے: اسد عمر
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی بحران دن بدن خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔
دن با دن معیشت کے حالات خطرناک ہوتے جا رہے ہیں اور فیصلہ سازی منجمد. مفتاح شہباز شریف کو دیکھ رہا ہے، شہباز اسحاق ڈار کو، ڈار نواز شریف کو، نواز آصف زرداری کو اور زرداری پتہ نہیں کس کو. عوام میں غم اب غصے میں بدلتا جا رہا ہے اور وقت ختم ہوتا جا رہا ہے. #امپورٹڈ__حکومت__نامنظور
— Asad Umar (@Asad_Umar) May 15, 2022