Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کاوسٹ کے ڈیپ ٹیک پروگرام میں پانچ بین الاقوامی سٹارٹ اپس کا انتخاب

کاوسٹ میں پروگرام کا آغاز اس سال کیا گیا تھا (فوٹوعرب نیوز)
سعودی عرب کی کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی (کاوسٹ) نے ڈیسٹینیشن ڈیپ ٹیک پروگرام کا اختتام کیا ہے جس میں سپین، پولینڈ، فرانس، مصر اور سنگاپورسے پانچ بین الاقوامی سٹارٹ اپس کا انتخاب کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ڈیسٹینیشن ڈیپ ٹیک ایک بے مثال سعودی پروگرام ہے جس کا مقصد مملکت میں اختراعی ماحول پیدا کرنا ہے۔ سٹارٹ اپس کو ان کی تکنیکی ترقی کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔
پانچ بین الاقوامی ڈیپ ٹیک سٹارٹ اپس نے تین ماہ کے پروگرام میں نمایاں ترقی دکھائی جس کے دوران انہوں نے اہم باہمی شراکت داری قائم کی۔
پاسکل فرانس سے ایک یورپی سٹارٹ اپ ہے اور کوانٹم کمپیوٹنگ کے شعبے میں آگے ہے۔ یہ آلات اور ایپلی کیشنز کے ذریعے جامع کوانٹم ٹیکنالوجی حل فراہم کرتا ہے۔
پولینڈ کی انسگنی لیب نے ناقص جرثوموں جیسے بیکٹیریا، الجی، فنگس اور دیگر سے مواد کی ایک وسیع رینج کی حفاظت کے لیے اینٹی مائیکرو بیالز تیارکی ہیں۔
مصر کا سٹارٹ اپ پروٹینیا مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی، ڈیپ لرننگ ماڈلز اور پروٹین ڈیزائن اور پیداوار کے لیے حیاتیاتی آٹومیشن کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔
سنگا پور میں قائم کمپنی سینی ٹیک تعمیراتی منصوبوں کی پائیداری اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے اعلیٰ کارکردگی کا کنکریٹ تیارکر رہی ہے۔
سپین سے ایچ او پی یوچوتھے صنعتی انقلاب اور سمارٹ شہروں کی ایپلی کیشنز کے لیے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی پر مبنی انٹرنیٹ آف تھنگس کے آلات اور سینسرزتیارکررہا ہے۔
کاوسٹ کے نائب صدر برائےانویشن ڈاکٹر کیون کولن نے کہا کہ ’ کاوسٹ سعودی معیشت کا ڈیپ ٹیک ہارٹ ہے اور ہمیں کاوسٹ ڈیسٹینیشن ڈیپ ٹیک پروگرام کے ذریعے اپنی یونیورسٹی اورسعودی عرب میں ان باصلاحیت بین الاقوامی سٹارٹ اپس کی میزبانی کرنے پر بہت خوشی ہے۔‘
کاوسٹ میں ڈیسٹینیشن ڈیپ ٹیک پروگرام کا آغاز اس سال دی نیکسٹ ویب کے اشتراک سے کیا گیا تھا جو ایک بین الاقوامی میڈیا تنظیم ہے اورجو میڈیا، کانفرنسوں اور اختراعی خدمات کے ذریعے عالمی ٹیکنالوجی کے ماحول کو سپورٹ اورمربوط کرتی ہے۔

شیئر: