مریضوں میں علامات سے خدشہ پیدا ہورہا ہے کہ یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔ فائل فوٹو ٹوئٹر
اسرائیل کے ایک ہسپتال میں گذشتہ روز ہفتے کو منکی پوکس بیماری کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ وائرس مشرق وسطی میں پھیل سکتا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق افریقہ کے چند علاقوں میں اس بیماری کا پتہ لگانے کے لیے اب اسرائیل بھی کئی یورپی اور شمالی امریکی ممالک کے ساتھ جدوجہد میں شامل ہے۔
تل ابیب کے اچیلوف ہسپتال کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ایک 30 سالہ شخص جو حال ہی میں مغربی یورپ سے واپس آیا تھا اس میں منکی پوکس بیماری کی علامات ظاہر ہوئی تھیں اور اس وائرس کے ٹیسٹ میں علامات مثبت آئی ہیں۔
منکی پوکس وائرس انسانی جلد پر مخصوص آبلوں کا سبب بنتا ہے لیکن شاذ و نادر ہی مہلک ثابت ہوا ہے، یہ وائرس وسطی اور مغربی افریقہ کے کچھ علاقوں میں پایا گیا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں برطانیہ، فرانس، جرمنی، بیلجیم، اٹلی، پرتگال، سپین اور سویڈن کے ساتھ ساتھ امریکہ، کینیڈا اورآسٹریلیا میں اس وائرس میں مبتلا چند کیسز کا پتہ چلا ہے۔
چند مریضوں میں اس کی علامات سے یہ خدشہ پیدا ہورہا ہے کہ یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔
اس مخصوص قسم کی بیماری کی علامات میں مریض کا بخار میں مبتلا ہونا، پٹھوں میں درد، سوجن، سردی لگنا، تھکن، ہاتھوں اور چہرے پر چکن پوکس جیسے دانوں کا ابھرنا شامل ہیں۔
واضح رہے کہ منکی پوکس کا وائرس اس مرض میں مبتلا شخص کی جلد کے زخموں یا آبلوں سے نکلنے والے سیال مادے کے باعث کسی بھی مشترکہ شے جیسے تولیے یا بستر کی چادر کے ذریعے تیزی سے پھیل سکتا ہے۔