Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معاشی بحران سے دوچار سری لنکا میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ

سری لنکا میں معاشی بحران کی وجہ سے حکومت کو شدید احتجاج کا بھی سامنا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
معاشی بحران سے دوچار سری لنکا میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کر دیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ملک کو پہلے ہی خوراک کے سامان کی قلت کا سامنا ہے جبکہ حکومت کے خلاف شدید احتجاج بھی چل رہا ہے جس کی وجہ سے اب تک کم از کم نو افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
سری لنکا کے وزیر توانائی کنچنا وجیسکیرا کا کہنا ہے کہ کابینہ نے تیل کی قیمتوں میں اس لیے اضافے کی منظوری دی ہے کہ ریاست کے زیرانتظام پیٹرولیم کارپوریشن میں بھاری نقصانات کو روکا جا سکے۔
ڈیزل کی قیمت 289 سے بڑھا کر 400 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت کو 338 سے بڑھا کر 420 روپے کر دیا گیا ہے۔
پچھلے چھ ماہ کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں 230 فیصد اور پیٹرول کے نرخ میں 137 فیصد سے زائد اضافہ کیا جا چکا ہے۔
قیمتیں بڑھنے کے باوجود ملک میں تیل کی کمی ہے اور اکثر اوقات تیل بھروانے کے لیے قطاروں میں انتظار کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ دو کروڑ 20 لاکھ کی آبادی کو تاریخ کے بدترین حالات کا سامنا ہے۔
زرمبادلہ کی کمی کے باعث خوراک اور ادویات کی بھی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جبکہ عوام کو بجلی کی طویل بندش اور مہنگائی کا بھی سامنا ہے۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث بسوں اور ٹیکسیوں کے کرائے میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔

سی لنکا میں پرتشدد احتجاج کی وجہ سے اب تک نو افراد ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

وجیسیکیرا کے مطابق ’حکومت انڈیا سے 500 ملین کا قرضہ لینے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے ایندھن خریدا جائے گا جبکہ 700 ملین کی رقم پہلے ہی انڈیا فراہم کر چکا ہے۔‘
مردم شماری کے دفتر کی جانب سے پیر کو اطلاع دی گئی کہ پچھلے ماہ ملک میں مہنگائی 33 اعشاریہ آٹھ فیصد تھی جبکہ اشیائے خورونوش کے مہنگے ہونے کی شرح 45 اعشاریہ ایک فیصد تھی۔
جان ہوپکنز یونیورسٹی سے وابستہ معاشیات دان سٹیو ہینک کا کہنا ہے اصل میں سری لنکا میں مہنگائی اس سے بھی زیادہ ہے، جو حکومت کی طرف سے بتائی جا رہی ہے۔

شیئر: