’عمران خان کی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین‘
’عمران خان کی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین‘
بدھ 25 مئی 2022 20:07
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران نیازی کا ٹریک ریکارڈ ہے اسے نہ کسی عدالت کا احترام ہے اور نا کسی ادارے کا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران نیازی کی پی ٹی آئی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کی توہین کی ہے۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے پارٹی کارکنان سے کہا تھا کہ وہ ڈی چوک پہنچ جائیں۔
عمران خان کے اعلان پر اپنے ردعمل میں وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے آج کے فیصلے میں پی ٹی ائی کو سیکٹر ایچ نائین اسلام آباد میں اجتماع کی مشروط اجازت دی ہے۔
’عمران نیازی کا ٹریک ریکارڈ ہے اسے نہ کسی عدالت کا احترام ہے اور نا کسی ادارے کا۔‘
انہوں نے کہا کہ ڈی چوک آنے والے پی ٹی آئی کارکنان نے بلیو ایریا میں درختوں کو آگ لگائی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
’شرپسند کارکنان وقفے وقفے سے پولیس پر حملہ آور بھی ہورہے ہیں۔ ریاست کا کام امن وامان کو یقینی بنانا اور شہریوں کے جان ومال کا تحفظ ہے۔‘
وزیرداخلہ نے کہا کہ پولیس ان شر پسندوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کرنے پرمجبور ہے۔ ’سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ڈی چوک کو سیل کردیا گیا ہے۔‘
مسلم لیگ ن کا مینڈیٹ چھیننے کا بدلہ پنجاب نے لے لیا: مریم نواز
قبل ازیں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’آج پاکستان کی قوم نے عمران خان کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ رسید کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کو استحکام اور ترقی کی ضرورت ہے اور ایسی حکومت کی ضرورت ہے جس کی سمت درست ہو۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ’ملک کو ایسی حکومت کی ضرورت ہے جس کی توجہ مسائل پر ہو نہ کہ جس کے ایجنڈے پر انتقام ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پنجاب کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں، مسلم لیگ ن کا مینڈیٹ چھیننے کا بدلہ پنجاب نے لے لیا ہے۔‘
’فرح گوگی کے ذریعے ملک کو لوٹا گیا، عثمان بزدار کو مسلط کیا گیا۔
عدالت میں ان کے وکیل نے جس گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت مانگی وہاں 10 ہزار سے بھی کم لوگ آتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ بدامنی نہیں ہوگی۔
’ابھی سپریم کورٹ کے حکم کی سیاہی خشک نہیں ہوئی تھی کہ انہوں نے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں۔‘
’گھبراہٹ کا شکار ہو کر انہوں نے آگ لگانا شروع کر دی، م تو پہلے ہی کہہ رہے تھے کہ یہ فتنہ ہے فساد ہے اسے روکا جائے۔‘