2022 کا ’انٹرنیشنل بکر پرائز‘ ایک انڈین مصنفہ گیتانجلی نے جیت لیا ہے۔
انہیں یہ عالمی ایوارڈ تقسیم ہند کے تناظر میں لکھے گئے انڈین ناول ’ریت سمادھی‘ پر ملا ہے۔
یہ ہندی زبان کی پہلی کتاب ہے جس کے ترجمے کو کتابوں کی دنیا کا معتبر عالمی اعزاز دیا گیا ہے۔ ’ریت سمادھی‘ انڈیا اور پاکستان کی تقسیم کے تناظر میں لکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ٹھگز آف ہندوستان کی شوٹنگ مکملNode ID: 173691
ناول کا ترجمہ مشہور امریکی مصنفہ اور مترجم ڈیزی راکول نے ’ٹومب آف سینڈ (Tomb of Sand) کے نام سے کیا ہے۔
جمعے کی صبح دی بکر پرائز کے ٹوئٹر ہینڈل سے 2022 کے بکر ایوارڈ جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔
گیتانجلی نے اس عالمی اعزاز پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ مجھے یہ ایوارڈ مل سکتا ہے۔ یہ اعزاز میرے لیے بہت بڑا ہے۔ یہ لمحے میرے لیے بہت پرمسرت، باعث عزت اور باعث تشکر ہیں۔‘
یہ ناول برصغیر کی تقسیم کے نتیجے میں جنم لینے والی کہانیوں میں سے ایک کا احاطہ کرتا ہے۔
یہ ایک 80 سالہ خاتون اور اس کی بیٹی کی کہانی ہے۔ جس کی یادوں میں تقسیم کی تلخیاں اور اپنے بچپن کے واقعات کا گہرا اثر ہے۔ اپنے خاوند کے انتقال کے بعد وہ ان یادوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ڈیپریشن سے پیچھا چھڑانے کے لیے لاہور کا سفر کرتی ہیں۔
انٹرنیشنل بکر پرائز ہر سال برطانیہ اور آئرلینڈ میں انگریزی زبان کی بہترین کتاب کے انتخاب کے بعد دیا جاتا ہے۔
اس سال کی ایوارڈ یافتہ مصنفہ گیتانجلی کی یہ پانچویں کتاب ہے۔ دہلی سے تعلق رکھنے والی گیتا ایک مقامی تھیٹر کی بانی ممبر بھی ہیں۔ ہندی زبان میں ان کی تصنیفات کے متعدد تراجم عالمی زبانوں میں ہو چکے ہیں، جن میں اردو، فرینچ، جرمن، جاپانی، پولش اور سربین زبانیں شامل ہیں۔
انہوں نے اردو زبان کے معروف افسانہ نگار پریم چند کی دانشورانہ اور تخلیقی جہتوں کا احاطہ کرتی سوانع عمری Between two Worlds انگریزی زبان میں لکھی ہے۔
Tonight, the joy and good wishes of many people I know is reminding me why so many of us work to make publishing & translation more accessible, equitable, just, & humane.
So that the writing can spread through the world, touching hearts & lifting spirits, with integrity. https://t.co/pDLrxqZtEm
— Deborah दे 보라 (@deborah__smith) May 26, 2022