جمعرات کو سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے تحریک انصاف کی درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسی طرح کی ایک درخواست پر عدالت فیصلہ دے چکی ہے جبکہ تحریک انصاف کی درخواست میں اہانت آمیز زبان استعمال کی گئی ہے۔
رجسٹرار نے اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے درخواست میں جو ریلیف مانگا سپریم کورٹ اس پر فیصلہ دے چکی ہے۔
ایک اعتراض یہ بھی عائد کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کے بجائے سپریم کورٹ میں براہ راست درخواست کیوں دائر کی اس کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔
رجسٹرار کی جانب سے عائد کیے گئے تیسرے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ درخواست کے پیراگراف نمبر چار، پانچ، 12 اور 14 میں اہانت آمیز زبان استعمال کی گئی جو سپریم کورٹ کے آرڈر 17 رول پانچ کی خلاف ورزی ہے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست میں ان پیراگرافس میں بتایا گیا تھا کہ عمران خان کی حکومت کو سازش کے تحت ہٹایا گیا۔
بدھ کو دائر کی گئی درخواست میں تحریک انصاف نے استدعا کی تھی کہ عدالت وفاقی اور پنجاب حکومت کو احتجاج کے لئے اجازت کا حکم دے۔
درخواست میں عدالت سے کہا گیا تھا کہ ’احتجاج کے دوران کسی کارکن کو گرفتار نہ کیا جائے اور راستے میں رکاوٹیں حائل نہ کی جائیں۔‘
تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ’آئین براہ راست عوام اور ریاست کے درمیان ایک معاہدہ ہے۔ آئین پاکستان درحقیقت عوام کی خواہشات، شہریوں کی آزادی، اظہار رائے، برابری، برداشت اور سماجی انصاف کا حق دیتا ہے۔‘