Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انتخابی اخراجات کی حد20کروڑ مقرر کرنے کی تجویز

اسلام آباد... انتخابی اصلاحات کمیٹی سیاسی جماعتوں کے لئے انتخابی مہم میں اخراجات کی حد20 کروڑ مقرر کرنے کی تجویز دی گئی تاہم اس پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کے ضمنی انتخاب کے دوران دوروں کی اجازت پر بھی اتفاق نہیں ہوا ۔وزیرقانون زاہد حامد کی صدارت میں انتخابی اصلاحات کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ الیکشن ایکٹ 2017 پر تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ زاہد حامد نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کی حد20 کروڑ مقرر کرنے کی تجویز پر اتفاق نہیں ہو سکا۔سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم سے متعلق معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کر دیا ۔زاہد حامد نے کہا کہ سول سوسائٹی ، ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے بھجوائی گئی 630 تجاویز کا جائزہ مکمل کر لیا ۔آئندہ 3 دن میں الیکشن کمیشن اور وزارت قانون الیکشن ایکٹ 2017 کے رولز کا جائزہ لیں گے۔زاہد حامد نے کہا کہ ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کے ضمنی انتخاب کے دوران دوروں کی اجازت پر بھی اتفاق نہیں ہو سکا۔تمام سیاسی جماعتیں ارکان پارلیمنٹ کے دوروں پر متفق جبکہ الیکشن کمیشن نے مخالفت کی۔آن لائن کے مطابق انتخابی اصلاحات کی کمیٹی نے انتخابی مہم چلانے کی مد20کروڑ کرنے اور الیکشن کمیشن کے ممبران کے اثاثوں کی تفصیلات ویب سائیٹ پر شائع کرنے کی تجویز دیدی ۔ زاہد حامد نے بتایا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئی ہے کہ الیکشن مہم چلانے کیلئے اخراجات کی حد5کروڑ روپے سے بڑھاکر 20کروڑ روپے رکھی جائے سب سے زیادہ اخراجات الیکٹرانک میڈیا پر آتے ہیں۔ اس حوالے سے بعض سیاسی جماعتوں کے تحفظات ہیں۔ ایک تجویز یہ بھی آئی ہے کہ پارلیمنٹرینز کی طرح الیکشن کمیشن کے ممبران کے اثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر شائع کی جائیں تاہم اس تجویز کو منظور نہیں کیا گیا ۔

 

شیئر: