امریکی وزیر خارجہ اتوار کو یروشلم میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے فراہم کیے گئے ’بھاری‘ بموں کی شپمنٹ گزشتہ رات موصول ہو گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچے ہیں۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے بیان میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے حال ہی جنگی ہتھیاروں کی فراہمی کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’امریکی حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے بھاری فضائی بموں کی ایک کھیپ اسرائیل میں موصول ہوئی اور گزشتہ رات اتاری گئی۔‘
مارکو روبیو تل ابیب کے بین گوریون ہوائی اڈے پر گزشتہ رات اترے تھے اور وہ اتوار کو اسرائیلی حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے جس میں غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے ٹرمپ کی متنازع تجویز پر گفتگو آگے بڑھائی جائے گی۔
فلسطینی علاقہ غزہ حماس اور اسرائیل کے درمیان 15 ماہ سے زائد کی جنگ سے بری طرح تباہ ہو چکا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ جرمنی کے شہر میونخ میں ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے بعد تل ابیب پہنچے ہیں۔ انہوں نے میونخ میں یوکرین کی جنگ کے حوالے سے سیکورٹی کانفرنس میں یورپی رہنماؤں کو مخاطب کیا۔
امریکی وزیر خارجہ اتوار کو یروشلم میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے حال ہی میں واشنگٹن کے دورے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس کے دوران غزہ کے حوالے سے اُن کو مجوزہ منصوبہ سامنے آیا جس پر سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کے ملکوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔
نیتن یاہو نے غزہ میں اسرائیل کے اگلے اقدام کے لیے امریکی صدر کی ’مکمل حمایت‘ پر اُن کی تعریف کی۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ’اسرائیل کو اب فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ اُس نے آگے کیا کرنا ہے، امریکہ اس کے فیصلے کی حمایت کرے گا۔‘
غزہ کے حوالے سے امریکی صدر کے مجوزہ منصوبے پر سعودی عرب نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی وزیر خارجہ روبیو کے اسرائیل پہنچے سے چند گھنٹے قبل فلسطین کی عسکری تنظیم حماس نے غزہ سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جس کے بدلے میں تقریباً ایک ماہ پرانی جنگ بندی کے چھٹے تبادلے میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی۔
گزشتہ ہفتے یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے بیانات کے بعد جنگ بندی ختم ہونے کے قریب پہنچ گئی تھی اور نیتن یاہو نے سنیچر کو یرغمالیوں کی رہائی کا سہرا صدر ٹرمپ کے سر باندھا کہ اُن کے ’مضبوط موقف‘ سے یہ سب ممکن ہوا۔
توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ اپنی ملاقاتوں میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر بات کریں گے، جس میں بقیہ یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے مستقل خاتمے پر بات کی جائے گی ۔
مذاکرات کاروں کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ثالثوں کو امید ہے کہ دوسرے مرحلے پر ’دوحہ میں اگلے ہفتے‘ فریقوں میں بات چیت شروع ہوگی۔