سینٹرل بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی پہلی خاتون رکن ، شیلا الرویلی کون ہیں؟
شیلا الرویلی کنگ فیصل یونیورسٹی کی گریجویٹ ہیں (فوٹو، ٹوئٹر)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی سینٹرل بینک (ساما) کی مجلس انتظامیہ کے غیرسرکاری ارکان کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔ ان میں ’شیلا الرویلی‘ بھی شامل ہیں جنہوں نے انتظامیہ کی پہلی خاتون رکن ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
اخبار 24 کے مطابق شیلا الرویلی کنگ فیصل یونیورسٹی کی گریجویٹ ہیں۔ انہوں نے بیروت کی امریکن یونیورسٹی سے بزنس مینجمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی علاوہ ازیں میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ کی بزنس مینجمنٹ فیکلٹی سے بھی ماسٹرز کیے ہوئے ہیں۔
شیلا الرویلی کو گزشتہ سال توانائی کے شعبے میں 25 موثر ترین خواتین کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
فہرست کے لیے ان کا انتخاب ہاٹ انرجی فاؤنڈیشن کی جانب سے کیا گیا تھا۔ یہ ادارہ توانائی کے شعبے کے لیے موثر ترین خواتین کا انتخاب کرتے وقت اس اصول کو مدنظر رکھتا ہے کہ توانائی کے شعبے میں ان خواتین کا کردارعالمی سطح پر اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہو۔
شیلا الرویلی 1998 میں آرامکو میں شامل ہوئی تھیں۔ تب سے انہوں نے متعدد اہم منصوبوں پر کام کیا۔
’ وصایہ کمپنی‘ کے قیام میں حصہ لیا جو پینشن کے حوالے سے کمپنی کی سرمایہ کاریوں کی ذمے دار ہے انہوں نے متعدد عہدوں پر رہتے ہوئے سرمایہ کاری، کاروبار اور اہم منصوبہ چلائے۔
شیلا نے گزشتہ برسوں کے دوران اپنی مہارتوں کو چمکانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ جس کی وجہ سے وہ سرمایہ کاری اور مالیاتی مینجمنٹ میں کلیدی کردار ادا کرسکیں۔
انہوں نے توانائی کی معیشت اور منصوبہ بندی نیز خطرات سے نمٹنے والے پروجیکٹس پر بھی کام کیا۔ انہوں نے آرامکو میں کمنی کے فنڈ کی سیکریٹری اور وصایہ انٹرنیشنل انویسٹمنٹ کمپنی کی ایگزیکٹیو چیئرپرسن کی حیثیت سے بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔