وزارت توانائی میں مالی سال 2020-21 میں 401 ارب 40 کروڑ 41 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اس میں سے 68 ارب 37 کروڑ روپے کے واجبات کی رقم بھی شامل ہے۔
وزارت نے گزشتہ سال سے 30 فیصد سے زائد وصولیاں کرنے کے باوجود اپنے طے شدہ ہدف سے 16 فیصد کم وصولیاں کی ہیں۔
اردو نیوز کو دستیاب آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ برائے مالی سال 2020-21 میں کہا کیا گیا ہے کہ وزارت توانائی کے مختلف اداروں کی گیس انفرانسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس اور گیس ڈیویلپمنٹ سرچارج کی مد میں 389 ارب، 96 کروڑ روپے، پیٹرولیم لیوی کی مد میں چار ارب روپے، کروڈ آئل اور گیس میں رائلٹی کی مد میں 10 ارب 87 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔
مزید پڑھیں
-
بجٹ 23-2022: ’میٹھے میں عوام کو زہر دے دیا گیا‘Node ID: 676431