اقوام متحدہ کے ماہرین کی غزہ میں ہسپتالوں پر اسرائیل کی ’کُھلی جارحیت‘ کی مذمت
اقوام متحدہ کے ماہرین کی غزہ میں ہسپتالوں پر اسرائیل کی ’کُھلی جارحیت‘ کی مذمت
ہفتہ 4 جنوری 2025 6:27
ماہرین نے کہا کہ وہ کمال عدوان ہسپتال پر اسرائیلی چھاپے سے ’خوف زدہ‘ ہیں (فوٹو:اے پی)
اقوام متحدہ کے ماہرین نے شمالی غزہ کے ایک ہسپتال پر اسرائیل کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے محصور فلسطینی علاقے میں ہسپتالوں پر ’کُھلی جارحیت ‘ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے مقررکردہ دو آزاد ماہرین نے ایک بار پھر اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ شمالی غزہ کے آخری فعال ہسپتال کمال عدوان پر گزشتہ جمعے کے چھاپے سے ’خوف زدہ‘ ہیں۔
ماہرین نے کہا کہ ’نسل کشی کے ایک سال سے زیادہ عرصے سے، غزہ اور باقی مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں ہسپتالوں پر اسرائیل کی کُھلی جارحیت مزید بےلگام ہو چکی ہے۔‘
یہ مشترکہ بیان فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی آزاد نمائندہ خصوصی فرانسسکا البانیس اور صحت کے حقوق سے متعلق خصوصی نمائندہ تلالینگ موفوکینگ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
جنیوا میں اسرائیل کے سفارتی مشن نے اس بیان کو ’حقیقت سے بہت دور‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
اسرائیلی مشن نے کہا ہے کہ ’یہ (بیان) اہم حقائق کو نظرانداز کرتا ہے اور حماس کی جانب سے عسکری مقاصد کے لیے شہری انفراسٹرکچر (ہسپتال) کے استعمال کے وسیع تناظر کو بھی مکمل طور پر نظرانداز کرتا ہے۔‘
اسرائیلی فوج نے بارہا حماس پر ہسپتالوں کو کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے جس کی فلسطینی عسکری تنظیم تردید کرتی ہے۔
اسرائیلی مشن نے کہا کہ ’فوج نے شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کیا اور انتہائی مشکل حالات میں بھی یہ اقدامات بین الاقوامی قانون اور شہری بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کے لیے اسرائیل کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔‘
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے 20 سے زائد مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 240 سے زائد کو حراست میں لیا ہے جن میں ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے انہیں حماس کے ’مشتبہ عسکریت پسند‘ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
اپنے بیان میں اقوام متحدہ کے آزاد ماہرین نے کہا کہ وہ حسام ابو صفیہ کی گرفتاری پر ’شدید تشویش‘ میں مبتلا ہیں اور ان کی ’فوری رہائی‘ کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور ڈاکٹر کو قابض افواج نے ہراساں کیا، اغوا کیا اور اپنی من مانی کرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے مقرر کردہ آزاد ماہرین ہیں لیکن ان کے بیان کو عالمی ادارے کا مؤقف نہیں سمجھا جاتا۔
ماہرین نے اُن ’تشویشناک رپورٹس‘ پر بھی روشنی ڈالی جن میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے مبینہ طور پر ہسپتالوں کے قریب کچھ افراد کو ماورائے عدالت سزائے موت دی ہے، جن میں ایک فلسطینی شخص بھی شامل ہے جس کے پاس مبینہ طور پر سفید جھنڈا تھا۔
انہوں نے غزہ میں وزارتِ صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کی طرف اشارہ کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں فلسطین کے کم از کم ایک ہزار 57 ڈاکٹرز ہلاک ہو چکے ہیں۔