بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اگنی پتھ سکیم کے خلاف انڈیا کی متعدد ریاستوں میں پُرتشدد مظاہرے جاری ہیں اور اس سکیم کے باعث مشتعل افراد نے انڈین حکمراں جماعت کے رہنماؤں کے گھروں پر بھی حملے کیے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق جمعے کو مشتعل مظاہرین نے انڈین ریاست بہار کے ڈپٹی وزیراعلیٰ رینو دیوی اور پارٹی کے ریاستی صدر چمپرن سنجے جیوال کے گھروں پر حملہ کیا اور بہار، اتر پردیش، ہریانہ اور تیلنگنا میں ٹرینوں کو بھی آگ لگائی۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں جمعے کے اجتماعات کی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہNode ID: 678086
-
’انڈیا پڑوسیوں کا حق جان لے، کرکٹ سیریز ہونی چاہیے‘Node ID: 678126
ہریانہ کی حکومت نے امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر ریاست کے متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی ہے۔
انڈیا میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اگنی پتھ سکیم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سکیم کو نوجوانوں نے مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے ہندی زبان میں ایک ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ’وزیراعظم نہیں سمجھتے کہ ملک کے لوگ کیا چاہتے ہیں کیونکہ وہ اپنے دوستوں کی آوازوں کے علاوہ کچھ اور سننا نہیں چاہتے۔‘
अग्निपथ - नौजवानों ने नकारा
कृषि कानून - किसानों ने नकारा
नोटबंदी - अर्थशास्त्रियों ने नकारा
GST - व्यापारियों ने नकारा
देश की जनता क्या चाहती है, ये बात प्रधानमंत्री नहीं समझते क्यूंकि उन्हें अपने ‘मित्रों’ की आवाज़ के अलावा कुछ सुनाई नहीं देता।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 17, 2022
پُرتشدد مظاہروں کے باعث انڈیا بھر میں 200 سے زائد ٹرینیں معطل یا منسوخ کر دی گئی ہیں اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریاست تیلنگنا میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔
اگنی پتھ سکیم ہے کیا؟
رواں ہفتے منگل کو وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے اگنی پتھ سکیم کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد انڈین فوجی سروسز کی تنخواہوں اور پینشنز کے بجٹ کو کم کرنا تھا۔
سکیم کے تحت ساڑھے 17 سال سے 21 سال تک کی عمر کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو فوج میں چار سال کے لیے بھرتی کیا جائے گا اور مدت کے اختتام کے بعد ان سب میں سے صرف 25 فیصد افراد کی مدت ملازمت بڑھائی جائے گی۔
مظاہروں کے باعث جمعرات کی رات کو حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اب 23 سال تک کی عمر کے افراد اگنی پتھ سکیم کے تحت فوجی سروسز میں کام کرنے کے اہل ہوں گے۔
اس سکیم کے تحت فوج میں بھرتی ہونے والے افراد ’اگنی ویر‘ کہلائیں گے۔
چار سالہ مدت ختم ہونے کے بعد ’اگنی ویروں‘ کو ملازمت کے اختتام پر 11 سے 12 لاکھ روپے دیے جائیں گے لیکن اس کے بعد یہ تمام افراد پینشن وصول کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔
اگنی پتھ سکیم پر اعتراضات کیا ہیں؟
بی جے پی کی اگنی پتھ سکیم کے خلاف احتجاج صرف عام لوگ اور سیاستدان نہیں بلکہ سابق فوجی افسران بھی کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر پر انڈین حکومت کی سکیم پر تنقید کرتے ہوئے میجر جنرل جی ڈی بخشی نے لکھا کہ ’ہمارے اداروں کو تباہ نہیں کریں ایک ایسے وقت جب پاکستان اور چین کی جانب سے بڑے خطرات موجود ہیں۔‘
انہوں نے بی جے پی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’صرف پیسے بچانے کے لیے ہمارے پاس جو ہے اسے برباد نہ کریں۔ فوجی سروسز کو جوانی اور تجربے دونوں کی ضرورت ہے۔‘
Lets not destroy our institutions in a time of great threatsfrom China&Pak .Armed forces have performed well .Just for Saving money let us not destroy what we have. Armed forces need a mixture of youth & Experience.4 year tenure forces could be risk averse. learnfromRussia
— Maj Gen (Dr)GD Bakshi SM,VSM(retd) (@GeneralBakshi) June 14, 2022
انڈین آرمی کے سابق وائس چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل راج کدیان نے بھی حکومتی سکیم کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سکیم کو کسی ’لو رسک اداروں‘ میں آزمانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم اسے اپنی دفاعی فورسز پر آزما رہے ہیں جہاں رسک زیادہ ہے۔ میں بس امید اور دعا کرتا ہوں کہ جنگ نہ ہو۔‘
ان کے مطابق ’اگر جنگ ہوگئی تو آپ ایک ایسے شخص سے جان دینے کی امید نہیں کرسکتے جو پہلے ہی چار سال بعد کا سوچ رہا ہو۔‘
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
We understand your pain brothers.
Please immediately go to Governor @DrTamilisaiGuv Darbar, she will tell her @narendramodi ji to take back #Agnipath #AgnipathScheme @KTRTRS pic.twitter.com/haYVb90DXm— krishanKTRS (@krishanKTRS) June 17, 2022
انڈین صحافی شو اروڑا کے مطابق احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک تین ریاستوں میں چھ ٹرینوں کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔
6 trains burnt at 6 locations across 3 states. #Agnipath #AgnipathScheme pic.twitter.com/LhQvKyUT5J
— Shiv Aroor (@ShivAroor) June 17, 2022
ان مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج بھی کیا گیا ہے۔
Protests against #AgnipathScheme continue for the second day in UP. Several parts of West UP were gripped with violence. Lathicharge in #mathura pic.twitter.com/qefuQ6N36r
— Amil Bhatnagar (@AmilwithanL) June 17, 2022
بی جے پی کا مؤقف
بہار کی نائب وزیراعلیٰ رینو دیوی جن کے گھر پر مشتعل مظاہرین کی طرف سے پتھراؤ کیا گیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ’یہ معاملہ میرے گھر پر حملہ کرنے کا نہیں بلکہ سٹوڈنٹس کو اگنی پتھ سکیم سے متعلق گمراہ کرنے کا ہے۔‘
ان پُرتشدد مظاہروں کے باوجود انڈین حکومت اگنی پتھ سکیم کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ جمعے کی صبح ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا تھا کہ ’نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد اگنی پتھ سکیم سے فائدہ اٹھائے گی۔‘
इस निर्णय से बड़ी संख्या में युवा लाभान्वित होंगे और अग्निपथ योजना के माध्यम से देशसेवा व अपने उज्ज्वल भविष्य की दिशा में आगे बढ़ेंगे। इसके लिए @narendramodi जी का आभार व्यक्त करता हूँ।
— Amit Shah (@AmitShah) June 17, 2022