پاکستان کی موجودہ اتحادی حکومت نے عمران خان کے 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کو جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 2023-2022 کے بجٹ میں اس منصوبے کے لیے 9 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔
تاہم نئی حکومت کو اب تک منصوبے کی غیر شفافیت سے متعلق 14 شکایات موصول ہوئی ہیں جن کی نہ صرف محکمانہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں بلکہ معاملہ نیب کو بھیجنے پر غور ہو رہا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق گذشتہ مالی سال میں اس منصوبے کے لیے 14 ارب روپے مختص کیے گئے تھے تاہم وزارت خزانہ کی طرف سے 9 ارب 55 کروڑ 50 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ موجودہ حکومت نے سابق حکومت کی طرف سے جاری کی گئی رقم کے مطابق رقم بجٹ میں مختص کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
-
بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے افسران کیخلاف تحقیقاتNode ID: 274961
-
بلین ٹری سونامی پروگرام میں کرپشن؟Node ID: 341821
-
بلین ٹری سونامی کا تمام ریکارڈ طلب،’430 ملین درخت کہاں لگے؟‘Node ID: 521846