Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اگنی پتھ‘ کے بعد ’بھارت بند‘: انڈیا میں ہڑتال کی کال کس نے دی؟

ہڑتال کی کال کے سبب نئی دہلی کے اطراف میں شدید ٹریفک جام ہوچکا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے متعارف کردہ ’اگنی پتھ سکیم‘ کے خلاف پرتشدد مظاہرے جاری ہیں اور متعدد تنظیموں کی جانب سے پیر کو ’بھارت بند‘ ہڑتال کی جا رہی ہے۔
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ہڑتال کی حامی تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ’اگنی پتھ سکیم‘ کو واپس لے۔
واضح رہے پچھلے ہفتے منگل کو وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے اگنی پتھ سکیم کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد انڈین فوجی سروسز کی تنخواہوں اور پینشنز کے بجٹ کو کم کرنا تھا۔
سکیم کے تحت ساڑھے 17 سال سے 21 سال تک کی عمر کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو فوج میں چار سال کے لیے بھرتی کیا جائے گا اور مدت کے اختتام کے بعد ان سب میں سے صرف 25 فیصد افراد کی مدت ملازمت بڑھائی جائے گی۔
چار سالہ مدت ختم ہونے کے بعد ’اگنی ویروں‘ کو ملازمت کے اختتام پر 11 سے 12 لاکھ روپے دیے جائیں گے لیکن اس کے بعد یہ تمام افراد پینشن وصول کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔
انڈین میڈیا کے مطابق متوقع ہنگاموں کے باعث ملک بھر میں تقریباً 500 سے زائد ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا ہے کیونکہ پچھلے پانچ دنوں میں پرتشدد مظاہروں کے دوران متعدد ٹرینوں کو بھی آگ لگادی گئی تھی۔
ٹوئٹر پر صارفین پیر کو ہونے والی ہڑتال کے باعث انڈین دارالحکومت نئی دہلی اور اس کے اطراف کی شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام دیکھنے میں آیا ہے۔
انڈیا کے متعدد ریاستوں بشمول اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، ہریانہ، کیرالہ، راجستھان اور مغربی بنگال میں سکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔ پنجاب میں پولیس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سوشل میڈیا مبینہ طور پر اشتعال انگیزی پھیلانے والوں پر خصوصی نظر رکھی جائے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ٹرینوں کی ویڈیوز بھی شیئر کی جارہی ہیں جو حالات کی سنگینی کے سبب منسوخ کردی گئی ہیں۔
ٹوئٹر پر متعدد انڈین صحافی یہ بات بھی کرتے ہوئے نظر آئے کہ ’بھارت بند‘ تو ہورہا ہے لیکن کسی کو یہ نہیں معلوم کہ اس ہڑتال کا اعلان کسی تنظیم کی جانب سے کیا گیا تھا۔
انڈین صحافی شوم وج نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’عجیب بات یہ ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ بھارت بند کی اپیل کس نے کی ہے آج۔‘

سمنتھ رمان نے بھی یہی لکھا کہ ’ایک بھارت بند جس کے بارے میں کسی کو نہیں پتہ کہ کس نے اپیل کی ہے۔‘

تاہم اس حوالے سے انڈین محکمہ برائے فوجی امور کے ایڈیشنل سیکریٹری لیفٹننٹ جنرل انیل پوری نے انتباہ جاری کیا ہے وہ تمام نوجوان جو مظاہروں، آگ لگانے اور توڑ پھوڑ میں ملوث ہیں انہیں فوج میں بھرتی نہیں کیا جائے گا۔
اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق انیل پوری کا کہنا ہے کہ ’کوئی بھی فرد جو اگنی ویر میں شامل ہونا چاہتا ہے اسے حلف لینا ہوگا کہ اس نے کسی مظاہرے یا توڑ پھوڑ میں حصہ نہیں لیا۔‘
خیال رہے اس سکیم کے تحت فوج میں بھرتی ہونے والے افراد ’اگنی ویر‘ کہلائیں گے۔

شیئر: