ہمیں ایک آزاد اور خودمختار الیکشن کمیشن کب ملے گا؟ شاہ محمود قریشی
شاہ محمو د قریشی نے کہا کہ ’14 اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کو ہدایات دی گئیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری صاف و شفاف الیکشن کروانا ہے اور یہ اس کا آئینی کردار ہے، لیکن لوگوں کا اعتماد اس ادارے پر کم ہوتا جا رہا ہے۔
منگل کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’بدقسمتی سے 1970 سے اب تک جتنے بھی الیکشن ہوئے وہ لوگوں نے تسلیم نہیں کیے۔ کبھی پیپلز پارٹی نے احتجاج کیا۔ کبھی ن لیگ نے احتجاج کیا اور اب تحریک انصاف کر رہی ہے۔‘
’پاکستان اس مرحلے سے کب تک دوچار رہے گا۔ ہمیں ایک آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کب ملے گا۔ لوگوں کا اعتماد اس ادارے پر کم ہوتا جا رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں ہونے والے 20 ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن ایک آزمائش سے دوچار ہونے والا ہے۔ اگر الیکشن کمیشن نے ان ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے ساکھ کھو دی تو آپ جنرل الیکشن بھی دفن کر دیں گے۔‘
’یہ محض 20 حلقوں کا الیکن نہیں ہے بلکہ حمزہ شہباز کے مستقبل کا الیکشن ہے۔ وہ اپنے مستقبل کو بچانے کے لیے الیکشن کمیشن کی ساکھ کو داؤ پر لگا سکتے ہیں اور قانونی حدود کو پھلانگ سکتے ہیں۔ وہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔‘
شاہ محمو د قریشی نے کہا کہ ’14 اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کو ہدایات دی گئیں ہیں کہ ان کے مستقبل کا دارو مدار ان ضمنی انتخابات پر ہے۔ یہ کہاں کا اصول ہے۔ ضلعی انتظامیہ میٹنگز کروا رہی ہے۔‘
’الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن شیڈول کے بعد کوئی ترقیاتی کام نہیں کروایا جا سکتا، لیکن حلقوں میں مسلسل ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔ الیکشن کو پوری طرح مینج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘